گھروں میں تلواریں لٹکائیں‘ یہ کوئی جرم نہیں ہے۔ سری رام سینا لیڈر

,

   

جمعرات کے روز کلبرگی کے یادرامی میں مذہبی قائدین کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ تبصرہ کیاتھااور یہ تبصرہ سوشیل میڈیاپر وائرل ہونے کے بعد تشویش میں اضافہ کا سبب بنا ہے۔


کلبرگی۔سری رام سینا کے لیڈر پرمود موتھالک کی جانب سے ہندوؤں کو گھروں میں تلواریں لٹکانے کامشورہ دیتے ہوئے اس کوجرم نہیں ہونا قراردینے والے بیان سے کرناٹک میں ایک تنازعہ کھڑا ہوگیاہے۔

جمعرات کے روز کلبرگی کے یادرامی میں مذہبی قائدین کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے یہ تبصرہ کیاتھااور یہ تبصرہ سوشیل میڈیاپر وائرل ہونے کے بعد تشویش میں اضافہ کا سبب بنا ہے۔

انہوں نے اپنی بات پر قائم رہتے ہوئے کہاکہ ”تلواریں دوسروں پر حملہ کرنے کے لئے نہیں رکھناچاہئے‘ اس کو ملک او رمذہب کی حفاظت کے لئے رکھنا ہے“۔

موتھالک نے مزیدکہاکہ اگر پولیس ائے اوررکھنے پر سوال کرتے ہوئے لوگوں کو ان سے استفسار کرنا چاہئے کہ ہندو دیوی دیوتاؤں کالی’درگا‘ ہنومان اور ام پر مقدمہ درج کریں“۔

انہوں نے کہاکہ ”ہندو ہتھیاروں کی پوجا کرتے رہے ہیں۔ اب وہ قلموں‘ کتابوں اور گاڑیوں کی پوجا کررہے ہیں۔ پولیس بھی اپنی بندوقوں کی پوجاکرتی ہے وہ دستاویزات کی پوجا نہیں کرتی ہے۔

اسی طرح ہتھیار گھروں میں رکھنا او راس کی پوجا کی جانی چاہئے“۔ موتھالک نے کہاکہ ”گھروں میں تلوار رکھنا جرم نہیں ہے۔ اگر تلوار گھر میں رہے تو ہندوعورتوں کا استحصال کرنے کسی کی ہمت نہیں ہوگی“۔