مہاجرین کے گھروں تک جانے کے لئے گاڑیوں کا انتظام پارٹی کی جانب سے کیاگیا
نئی دہلی۔ کرونا وائرس کی وباء نے کئی مہاجرین کو بے روزگار اور اپنے گھرو ں سے دور پھنسادیاہے۔
کوئی امید نظر نہیں آنے کے بعد کئی نے فیصلہ کیاہے کہ وہ ہزاروں کیلومیٹر کی مسافت پیدل طئے کرکے اپنے گھر پہنچیں گے۔ان میں کچھ کی موت بھی ہوگئی ہے
۔اورنگ آباد میں مال گاڑی نے نیچے آکر 16مہاجرین مزدوروں کی موت کے اندوہناک واقعہ کے بعد ہفتہ کی صبح ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں کئی مہاجرمزدوروں کی موت ہوگئی ہے۔
اترپردیش کے اوراریہ میں ایک ٹرک کے دوسرے ٹرک سے ٹکرانے کی وجہہ سے پیش ائے واقعہ میں کم سے کم 24مہاجرمزدوروں کی موت ہوئی جبکہ کئی مزدور زخمی ہوئے ہیں۔
وہیں کئی ریاستی حکومتوں کی جانب سے ان مزدوروں کے لئے انتظام کیاجارہا ہے۔ بہت سارے ایسے ہیں جنھوں نے اپنے آبائی مقام پر واپسی کے لئے بہت کوشش کی ہے۔ کئی مہاجرین کا یہ احساس ہے کہ ان کے پاس کوئی متبادل باقی نہیں رکھاگیاہے۔
ہفتہ کے روز کانگریس لیڈر اور وائناڈ کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے مہاجرین مزدوروں سے ملاقات کی ہے۔ نیوز ایجنسی اے این ائی نے مذکورہ مہاجرین اپنے آبائی مقامات کو پیدل روانہ ہوئے تھے اور ان سے دہلی کے سکھدیو وہار فلائی اور کے قریب گاندھی نے ملاقات کی۔
اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ گاندھی کے مذکورہ ورکرس سے ملاقات کے بعد پارٹی والینٹرس نے ان مزدوروں کو ان کے گھر وں تک پہنچانے کے لئے گاڑیوں کا انتظام کیاہے۔
ایک مہاجر دیویندر نے اے این ائی سے بتایا کہ”ادھا گھنٹہ قبل راہول گاندھی ائے اور ہم سے ملاقات کی۔انہوں نے ہمارے لئے گاڑی کا انتظام کیا اورکہاکہ وہ ہمیں اپنے گھروں تک چھوڑ ائے گی۔انہوں نے ہمیں کھانا‘ پانیاور ماسک بھی دئے“
دہلی کانگریس لیڈر انل چودھری نے کہاکہ راہول گاندھی سے ملاقات کے بعد ان مہاجرین کو حراست میں لئے جانے کی جانکاری ملی ہے۔ چودھری نے اے این ائی کو بتایا کہ”ہم نے پولیس سے بات کی جس کے بعد وہ ایک ساتھ دو لوگوں کو ہی ساتھ جانے کی منظوری دی۔
ہمارے والینٹرس اب انہیں گھر لے جارہے ہیں۔ ہم جوڑے میں لوگوں کو روانہ کررہے ہیں“۔
دہلی کانگریس لیڈر انل چودھری نے کہاکہ راہول گاندھی سے ملاقات کے بعد ان مہاجرین کو حراست میں لئے جانے کی جانکاری ملی ہے۔
چودھری نے اے این ائی کو بتایا کہ”ہم نے پولیس سے بات کی جس کے بعد وہ ایک ساتھ دو لوگوں کو ہی ساتھ جانے کی منظوری دی۔
ہمارے والینٹرس اب انہیں گھر لے جارہے ہیں۔ ہم جوڑے میں لوگوں کو روانہ کررہے ہیں“۔
Rahul Gandhi came and met us half an hour back. He booked the vehicle for us and said he will drop us to our homes. He gave us food, water and mask: Devendra, a migrant labourer https://t.co/qPyYQ3JswH pic.twitter.com/kX7OTDmuP4
— ANI (@ANI) May 16, 2020
واقعہ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے یونین منسٹر آر کے سنگھ نے تاہم تنقید کی۔
مملکتی وزیر سنگھ راہول گاندھی کو مہاجرین کی یاد آنے پر تعجب کیا ”پچاس دونوں بعد“۔انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہاکہ”ہماری حکومت مرکز او رریاستوں میں ان کے لئے کھانا‘ ٹرینیوں کا انتظام کررہی ہے۔
انہوں نے صرف تصویر کشی کے لئے ان سے ملاقات کی ہے۔ کچھ تو حساسیت ہونا چاہئے“
#WATCH Union Min RK Singh reacts on Rahul Gandhi meeting migrant labourers in Delhi. Says "Did he remember migrant labourers only after 50 days? Our govt,at centre&in states, has been arranging food,trains for them…He met them just for photo-op.There should be some sensitivity" pic.twitter.com/9iqgRuIRez
— ANI (@ANI) May 16, 2020