گیان واپی مسجد سروے کا اسپاٹ سے کوریج کے لئے واراناسی عدالت کا میڈیا پر امتناع

,

   

جج اے کے وشویش کی ضلع عدالت گیان واپی انتظامی کمیٹی کے ایک درخواست جس میں سروے کے میڈیاکوریج پر روک کی مانگ کی گئی تھی پر یہ احکامات جاری کئے ہیں۔


واراناسی۔ایک مقامی عدالت نے گیان واپی مسجد میں جاری اے ایس ائی سروے کے اسپاٹ پر سے کوریج پر روک لگادیاہے اور یہ بھی سروے ٹیم میں شامل ممبرس کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ کسی بھی میڈیا ادارے سے بات نہ کریں۔جج اے کے وشویش کی ضلع عدالت گیان واپی انتظامی کمیٹی کے ایک درخواست جس میں سروے کے میڈیاکوریج پر روک کی مانگ کی گئی تھی پر یہ احکامات جاری کئے ہیں۔

مذکورہ سروے اس بات کااندازہ لگانے کے لئے کیاجارہا ہے کہ آیا 17ویں صدی کی مسجد کسی مندر پر تو تعمیر نہیں کی گئی ہے۔ ہند و فریق کے وکیل مدن موہن یادو سنوائی کے دوران جو عدالت میں موجود تھے نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”مذکورہ عدالت نے میڈیا کو حکم دیا ہے کہ وہ اسپاٹ سے کوئی رپورٹ نہ کریں۔ سروے ٹیم کے ممبرس بھی میڈیا سے بات نہ کریں اور نہ ہی کوئی بیان دیں۔

عدالت نے مزید مشورہ دیاکہ اس موضوع پر ایسے رپورٹس جس سے امن کو نقصان پہنچ سکتا ہے سوشیل میڈیا پر نہ ڈالیں“۔ جولائی میں واراناسی کی عدالت نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس ائی) کو گیان واپی مسجد عمارت کا سائنسی سروے کرنے کی ہدایت دی تھی جو کاشی وشواناتھ مندر سے متصل ہے۔

مذکورہ احکامات الہ آباد ہائی کورٹ نے برقرار رکھے۔عدالت کے احکامات کے بعد 4اگست سے مسجد کا سروے شروع ہوا ہے۔انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری سید محمد یسینٰ نے کہاکہ اے ایس ائی سروے عدالت کے احکامات پر شروع ہوا ہے۔

انہوں نے دعوی کیاکہ اب تک سروے ٹیم اور نہ ہی کسی عہدیدارکی جانب سے کوئی بیان جاری کیاگیا ہے مگر نیوز پیپرس اور نیوز چیانل او رسوشیل میڈیا پر گمراہ کرنے کی وخبریں مسلسل چلائی جارہی ہیں۔

یسینٰ نے کہاکہ اس کا ”غلط اثر“ عوام کے ذہنوں پر پڑیگا اور اس طرح کے خبروں کی اشاعت پر روک لگانا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ اس سے قبل دن میں ”ہم نے ضلع جج اے کے وشویش کی عدالت میں منگل کے روز ایک درخواست دائر کی تھی جس پر چہارشنبہ کے روز سنوائی متوقع ہے“۔

یسین نے فرضی خبروں کے حوالے سے قبل ازیں کہاتھا کہ بے بنیاد خبریں پھیلائی جارہی ہیں جس سے لوگ الجھن کا شکار ہورہے ہیں‘ اس طرح کی خبریں ہمیں سروے کا بائیکاٹ کرنے پر مجبورکرسکتی ہیں۔