ایک بجرنگ دل کے کارکن نے گیان واپی مسجد میں نماز ادا کرنیوالے مسلمانوں کا قتل کردینے کی دھمکی دی ہے۔
انٹرنٹ میں دونوں تک گشت کرنے والے ایک ویڈیومیں‘ اترپردیش کے کانپور کے ساکن دائیں بازو کے ایک فرد جس کا نام پنڈت روی سونکر‘نے اپنے فیس بک پیج پر تشدد کے اعلان جاری کیاہے۔
روی شنکر سونکر نے ویڈیو میں دھمکی دی ہے کہ ”یہ افسوس کی بات ہے کہ یہ لوگ(مسلمان) کئی سالوں تک اپنے ہاتھ اور پیر دھونے کے لئے ہمارے شیو لنگ کا استعمال کیاہے۔ ہم ان کے سر قلم کردیں گے“۔
مذکورہ ویڈیو پہلے فیس بک پر اپ لوڈ کیا‘ اور دونوں تک ٹوئٹر پر گشت کرتا رہا۔
پولیس نے اب تک روی سونکر پر کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔ منگل کے روز سپریٹ کورٹ نے گیان واپی مسجد پر سنوائی 20مئی تک ملتوی کردی ہے او رواراناسی کورٹ سے مزیدکوئی کاروائی نہیں کرنے کا استفسار کیاہے۔
گیان واپی مسجد معاملہ
مذکورہ گیان واپی مسجد جو کاشی وشواناتھ مندر سے متصل ہے‘ مغل حکمران اورنگ زیب نے مبینہ طور پر ہندو مندر کو منہدم کرکے 1669میں تعمیر کیاتھا۔دہلی نژاد عورتوں پر مشتمل ایک گروپ نے 7مئی کے روز واراناسی عدالت میں شری رنگا گوری مندر میں پوجا کرنے کی اجازت پر مشتمل ایک درخواست دائر کی تھی جو گیان واپی مسجد‘ کاشی وشواناتھ مندر سے متصل مسجد کی عمارت سے منسلک ہے۔