ھجومی تشدد کے ذریعے قتل کرنے والے لوگ ار ایس ایس کی ہی سوچ سے جنم دیتے ہیں: مہارشٹرا کانگریس نے کیا بھاگوت کے بیان پر تبصرہ

,

   

پچھلے دنوں اریس یس سربراہ نے ھجومی تشدد پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے ار یس یس کو بدنام کیا جاتا ہے جب کہ ہمارا اس واقعے سے کچھ تعلق نہیں ہے۔

انکے اس بیان پر مہارشٹرا کانگریس کے ترجمان سچن ساونت نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ” اس ذہنیت کو رکھنے والے لوگ ار یس یس کی کوکھ سے ہی جنم دیتے ہیں انکا مزید کہنا ہے کہ آر ایس ایس کا لنچنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ کہنا ویسا ہی جھوٹ ہے جیسے یہ کہنا جھوٹ ہے کہ آر ایس ایس ایک کلچرل تنظیم ہے، نسل پرستی کا مخالف ہے، ریزرویشن کا حمایتی ہے اور آئین و ترنگے کی عزت کرتا ہے۔ انکا ماننا تھا کہ جھوٹ کو عام کرنا ار یس یس کا بنیادی نظریہ ہے۔

واضح رہے کہ موہن بھاگوت نے دسہرے کے موقع پر ناگپور سَنگھ کی وجے دشمی ریلی میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہندوستانی منظرنامے میں لنچنگ (ھجومی تشدد) لفظ کا استعمال کرنا غلط ہے۔ انھوں نے کہا تھا کہ موب لنچنگ مغربی طریقہ ہے اور ملک و ہندوؤں کو بدنام کرنے کے لیے ہندوستان کے ضمن میں اس کا استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ بھاگوت نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک میں معاشی بحران نہیں ہے کیونکہ ملک 5 فیصد کی شرح سے برابر ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ آر ایس ایس سربراہ نے اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوئے کہا تھا کہ آر ایس ایس ہندوستان کے ہندو راشٹر ہونے کے اپنے رخ پر قائم ہے اور سبھی ہندوستانی ’ہندو‘ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ آر ایس ایس کی اپنے ملک کی شناخت کے بارے میں، ساتھ ہی ’ہم سب کی اجتماعی شناخت‘ کے بارے میں اور ہمارے ملک کے رویہ کی شناخت کے بارے میں واضح نظریہ ہے۔ وجے دشمی کے موقع پر لوگوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جو ہندوستان کے ہیں، جو ہندوستانی نسل سے ہیں، وہ سبھی تنوع کو قبول کرتے ہوئے، عزت و استقبال کرتے ہوئے آپس میں مل جل کر ملک کے وقار اور لوگوں میں امن قائم کرنے کے کام میں مصروف ہو جاتے ہیں، وہ سبھی ہندوستانی ہندو ہیں۔