ہائی کورٹ میں مقدمہ کے باوجود سکریٹریٹ کی منتقلی کا عمل جاری

   

15 دن میں مکمل منتقلی کو یقینی بنانے حکومت کی ہدایت ، بی آر کے بھون میں نئی لفٹ کی تنصیب
حیدرآباد۔23جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ میںزیردوراں مقدمہ کے باوجودحکومت تلنگانہ کی جانب سے سیکریٹریٹ کی منتقلی کے عمل کو تیزی سے جاری رکھا گیا ہے اور آئندہ 15دنوں میں مکمل سیکریٹریٹ کی منتقلی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی جا رہی ہے ۔ محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے مختلف محکمہ جات کو اس بات کی ہدایت دی جا چکی ہے کہ وہ اپنے محکمہ کے ساز و سامان کو مکمل طور پر منتقل کرنے کے اقدامات کریں۔ بی آر کے بھون جہاں تلنگانہ سیکریٹریٹ کے دفاتر کو منتقلی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اس عمارت میں نئی لفٹ کی سہولت کیلئے حکومت کی جانب سے 90لاکھ روپئے کی منظوری فراہم کی گئی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاست کے کئی محکمہ جات جنہوں نے بی آر کے بھون میں اپنے دفاتر کیلئے جگہ حاصل کرلی ہے وہ اپنے دفتری فائلس وغیرہ منتقل کرنے میں مصروف ہیں اور کئی دفاتر میں موجود فائلس کو یکجا کیا جانے لگا ہے تاکہ فوری منتقلی کے اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔ سیکریٹریٹ کے ملازمین کا کہناہے کہ ریاستی سیکریٹریٹ کی عمارتوں کے تخلیہ کے لئے کی جانے والی کاروائی کو تیز کرنے کی ہدایت کے بعد دوبارہ دفتری سامان کی منتقلی کے عمل میں تیزی پیدا ہوچکی ہے اور بی آر کے بھون میں نئی لفٹ کے لئے دی جانے والی رقمی منظوری عمل میں لائی گئی ہے اسے دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ حکومت کی جانب سے منتقلی پر کوئی روک نہیں لگائی جا سکتی ۔ بتایاجاتا ہے کہ عدالت میں دائر کردہ مقدمہ کو سماعت کیلئے قبول کئے جانے کے بعد سیکریٹریٹ کی منتقلی پر روک لگائے جانے کی امید کی جا رہی تھی لیکن مقدمہ طول پکڑجانے کے باعث یہ کہا جا رہاہے کہ حکومت کی جانب سے محکمہ جاتی عہدیداروں پر دباؤ ڈالا جا رہاہے کہ وہ اپنے محکمہ جات کو منتقل کرنے کے اقدامات کئے جائیں ۔بتایاجاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ کے تمام محکمہ جات کو اس بات کی ہدایت دی جاچکی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ تمام محکمہ جات کو اس بات کی تاکید کی جاچکی ہے کہ وہ مکمل طور پر فوری احکام حاصل ہوتے ہی منتقلی کیلئے تیار رہیں ۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاستی حکومت نے سیکریٹریٹ کی منتقلی کے سلسلہ میں عدالتی احکام کے حاصل ہونے کے متعلق پر امید ہے۔واضح رہے کہ ریاستی حکومت کے نئی اسمبلی اور سیکریٹریٹ کی تعمیر کے خلاف محتلف تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے عدالت میں درخواست داخل کرتے ہوئے ایرم منزل اور سیکریٹریٹ کی موجودہ عمارتوں کے انہدام کے خلاف حکم التواء حاصل کیا گیا ہے جس کے سبب حکومت نے نسگ بنیاد تقریب کے باوجود اب تک کوئی کام شروع نہیں کیا ہے۔