ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ وہ ای سی کو آدھار، بائیو میٹرک یا او ٹی پی پر مبنی ووٹر تصدیق کو اپنانے پر مجبور نہیں کر سکتا۔
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو فیصلہ دیا کہ وہ آدھار سے منسلک بائیو میٹرکس یا موبائل او ٹی پی تصدیق پر مبنی ووٹر تصدیقی نظام کو نافذ کرنے کے لیے الیکشن کمیشن آف انڈیا ( ای سی آئی) کو ہدایات جاری نہیں کر سکتا۔
چیف جسٹس اپریش کمار سنگھ اور جسٹس جی ایم محی الدین پر مشتمل بنچ نے مشاہدہ کیا کہ ایسا طریقہ کار قابل عمل نہیں ہے کیونکہ ملک میں آبادی کے کچھ حصوں کو اب بھی موبائل فون تک رسائی نہیں ہے۔
تلنگانہ ہائی کورٹ نے کہا کہ ای سی آئی کو آزادانہ طور پر فزیبلٹی کا جائزہ لینا چاہیے اور مناسب فیصلہ لینا چاہیے، اور اس کے کام کاج میں عدالتی مداخلت کی اجازت نہیں ہے۔
یہ حکم رنگا ریڈی ضلع کے راجندر نگر منڈل کے سید ذاکر حسین کی طرف سے دائر کی گئی ایک عرضی کے جواب میں آیا، جس نے بائیو میٹرک اور او ٹی پی پر مبنی ووٹر تصدیق کے نظام کو متعارف کرانے کے بارے میں مطالعہ کرنے کے لیے اپنی نمائندگی پر ای سی آئی کی عدم فعالیت کو چیلنج کیا تھا۔
بنچ نے دلائل سننے کے بعد درخواست خارج کر دی۔