چیف جسٹس ستیش چندرا اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی ایک بنچ نے کہا کہ عوامی شہرت کے مفاد میں بنائی گئی یہ ایک درخواست تھی جس میں ایک بھی بنیادی نکتہ تیار نہیں کیاگیاتھا۔
نئی دہلی۔ اس کو ”پبلسٹی انٹرسٹ لیٹگیشن“ قراردیتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے روز ایک پی ائی ایل کو خارج کردیا جو شاردھا والکر قتل کی جانچ جو دہلی پولیس سے سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) منتقل کرنے ہدایت دینے کی مانگ پر مشتمل تھی۔ تاہم عدالت نے لاگت کی رقم نہیں بتائی ہے۔
چیف جسٹس ستیش چندرا اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی ایک بنچ نے کہا کہ عوامی شہرت کے مفاد میں بنائی گئی یہ ایک درخواست تھی جس میں ایک بھی بنیادی نکتہ تیار نہیں کیاگیاتھا۔درخواست میں یہ بھی الزام لگایاگیا ہے کہ بازیابی کے مقاما ت پر میڈیا کی موجودگی شواہد سے کھلواڑ کے مترادف ہے۔
اس میں الزام یہ بھی لگایاہے کہ دہلی پولیس میڈیااورعوام کو تحقیقات کے متعلق ہر تفصیلات کا انکشاف کررہی ہے جس کی قانون کے تحت اجازت نہیں ہے۔
آفتاب امین پونا والی نے مبینہ شاردھا والکر کا قتل کرکے ان کی نعش کے 35تکڑے کئے اور اس کو تین ہفتوں تک ساوتھ دہلی کے مہرولی میں اپنے مکان کے میں فریج کے اندر رکھا تھا۔
اس نے پر نعش کے تکڑوں کو شہر کے مختلف حصوں میں رات کے اندھیرے میں لے کر پھینکا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ جوڑے کے درمیان میں پیسوں کو لے کر اکثر بحث چلتی تھی۔ شبہ اس بات کا کیاجارہا ہے کہ اسی کے نتیجے میں 27سالہ والکر کو 18مئی کی رات میں پونا والا نے قتل کردیا ہے۔