اجتماعی عصمت ریزی کے بعد ہاتھرس میں متاثرہ کا قتل کرنے کی 14 ستمبر2020کے روز ملزم نے کوشش کی تھی۔ بعدازاں وہ ستمبر29کے روز دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں زخمو ں سے جانبر نہ ہوسکی۔
ہاتھرس میں ایک 19سالہ دلت لڑکی کی عصمت ریزی اورقتل کا معاملہ میں اترپردیش کی ایک خصوصی عدالت نے جمعرات کے روز ایک فرد کو خاطی قراردیا اورچار کو بری کردیاہے۔
رامو‘ لوکوش اور وی کو تمام الزامات سے بری کردیاگیا وہیں سندیپ کو قتل کرنے اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے کا خاطی قراردیاہے۔
جب لڑکی کی نعش اس کے ابائی شہر کو لائی گئی تو پولیس اور ایڈمنسٹریشن نے مبینہ طور پر گھر والوں کی عدم موجودگی میں متوفی کے آخری رسومات انجام دیدئے تھے۔