حیدرآباد: ہجومی تشدد کے خلاف تلنگانہ کے ضلع عادل آباد اور حیدرآباد میں مارچ نکالا گیا۔ جاوا این جی او کے صدر عادل فیاض احمد نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں دوبارہ واضح اکثریت سے کامیابی کے بعد برسر اقتدار پارٹی کی جانب سے جب خطروں اور خدشوں کا اظہار کیا جارہا تھا رفتہ رفتہ وہ سب ہی اندیشے سچ ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔ تعصب، فرقہ واریت او رمذہب کی بنیاد پرتفرقہ نے جہاں ایک طرف ملک کی پر امن فضا او رخوش گوار ماحول کو مکدر کر کے رکھ دیا ہے وہیں دوسری طرف ہجومی تشدد اور وحشیانہ قتل عام کی وارداتیں، زبردست تباہی مچارہی ہیں۔ عادل فیاض نے کہا کہ مسلمانو ں کو خوف وہراس میں مبتلا کرنا، ان سے کفریہ نعرہ لگوانا، ان پر ظلم وتشدد کے پہاڑ توڑنا، مختلف بہانوں سے انہیں قتل کرنا او رجانوروں سے بھی زیادہ ان پر ظلم کرنا یہ سب کہاں کی حب الوطنی ہے؟ انہوں نے کہا کہ مسلمانو ں کا وحشیانہ قتل دراصل ملک او روطن کے ساتھ غداری ہے۔ اس خوفناک ماحول میں ہمیں ہمت و حوصلہ سے کام لینا ہوگا۔
عادل فیاض نے کہا کہ حکومت ملک کو کہا ں لے جارہی ہے وہ اقلیتوں سے کیا چاہتی ہے۔ جب ملک کی فضا میں خوف ہوتو اس کا اثر ملک کے ہر طبقہ پر ہوگا۔انہو ں نے کہا کہ ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے انسانی حقوق کے کارکنو ں کی اس جانب توجہ دینی چاہئے اور ایسے و اقعات کی روک تھا کی جانی چاہئے۔ ملک میں ہجومی تشدد کے واقعات ملک کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔ اس موقع پر سینکڑوں شہریان عادل آباد نے اپنے غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے ماب لنچنگ ڈا ؤن ڈاؤن کے نعرہ لگا رہے تھے، تبریز ہم شرمندہ ہیں تیرے قاتل زندہ ہیں، نہیں چلے گی نہیں چلے گی غنڈہ گردی نہیں چلے گی۔