نئی دہلی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو(این سی آر بی) نے ہجومی تشدد اور اورذات پات کے معاملات میں ہونے والے قاتلوں کے جو اعداد وشمار ریاستوں اور یونین ٹریٹریز کی جانب سے پیش کئے گئے ہیں اس کو ’ناقابل اعتبار‘قراردیتے ہوئے جاری نہیں کیاہے۔
ذرائع نے کہاکہ ”اس بات کا مشاہدہ کیاگیا ہے کہ نئے قائم کردہ جرائم کے لئے حاصل تفصیلات قابل اعتماد نہیں ہے اور اس کی تشریح بھی ہوج ہے اس کو غلط انداز میں پیش کی گئی ہے۔
جس کی وجہہ سے جرائم کے متعلق حاصل تفصیلات کی اشاعت عمل میں نہیں لائی گئی ہے“۔
وہ جرائم جس کی تفصیلات ناقابل اعتبار مانی گئی ہے اس میں صحافی کے خلاف جرائم کے بشمول آرٹی ائی جہدکاروں‘ شعور بیدارکرنے والوں‘ کے نام شامل ہے‘
جرائم کو مذہبی مبلغین‘ کھات پنچایت اور غیر قانونی تارکین وطن کے ذریعہ کئے گئے جرائم‘ ہلاکتیں‘ جیسے ہجومی تشدد کے واقعات سے ہوئی ہیں کو قابل اعتبار نہیں مانا گیاہے۔
سال2017کی تفصیلات کی اجرائی میں تاخیرپر وضاحت کرتے ہوئے ذرائع نے کہاکہ نئی تفصیلات اکٹھا کی جارہی ہیں اورسافٹ کی تکمیل کی تیاری ہورہی ہے اور اس استعمال کرنے کے متعلق عہدیداروں کو تربیت بھی دی جارہی ہے۔
وہیں ریاستوں /یونین ٹریٹریز کو ایڈیشنل پیرامیٹرس پر مزید انفارمیشن کی فراہمی کے لئے استفسارکیاگیاہے۔