ہزاروں سکھ یاتریوں کو کرتارپور راہداری کے تاریخی افتتاح کا انتظار

   

وزیراعظم مودی 500 یاتریوں کو جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے ، وزیراعظم پاکستان عمران خان افتتاحی رسم انجام دیں گے

کرتارپور (پاکستان) 8 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہزاروں سکھ یاتری پوری دنیا کے ہر گوشے سے بے چینی کے ساتھ ہفتہ کے تاریخی افتتاح کا انتظار کررہے ہیں تاکہ کرتارپور صاحب راہداری کا افتتاح عمل میں آئے اور وہ گردوارہ دربار صاحب کا دورہ کرسکیں۔ وزیراعظم ہند نریندر مودی 500 ہندوستانی سکھ یاتریوں کے پہلے جتھے کو جھنڈی دکھاکر روانہ کریں گے جبکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان علیحدہ طور پر سرحد پار پاکستان کی سرزمین پر کرتارپور راہداری کا تاریخی افتتاح کریں گے اور سکھ یاتریوں کا گردوارہ دربار صاحب پر استقبال کریں گے۔ یہ پاکستان کے ضلع نارووال میں جو پاکستانی صوبہ پنجاب میں ہے، واقع ہے۔ کرتارپور راہداری کا افتتاح 550 ویں سکھ مت کے بانی گرونانک دیو جی کی 550 ویں یوم پیدائش تقریب کے موقع پر 12 نومبر کو افتتاح عمل میں آئے گا۔ پاکستان کی جانب سے پاسپورٹ کے یاتریوں کے لئے لزوم کے بارے میں ملے جلے اشارے مل رہے ہیں اِس لئے عہدیداروں نے 20 امریکی ڈالر مالیتی خدمات چارجس ہفتہ کے دن افتتاح کے لئے معاف کردیئے ہیں۔ قبل ازیں نئی دہلی کے ذرائع نے کہا تھا کہ پاکستان نے ہندوستان کو اطلاع دی ہے کہ کرتارپور راہداری کا ہفتہ کے دن استعمال کرنے والے ہندوستانی سکھ یاتریوں کو 20 امریکی ڈالر بطور خدمات فیس ادا کرنے ہوں گے لیکن اُس نے اب اِس سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ چند گھنٹے بعد ہی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا تھا کہ پاکستان کوئی خدمات چارجس ہندوستانی یاتریوں سے 9 اور 12 نومبر کو وصول نہیں کرے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے بھی 20 امریکی ڈالر مالیتی خدمات چارجس 9 اور 12 نومبر کو معاف کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اِس طرح وزیراعظم نے اپنے تیقن کی تکمیل کی تھی۔ پاکستان کو یاتریوں سے اِن دو تواریخ پر خدمات چارجس وصول نہیں ہوں گے۔ 550 ویں یوم پیدائش تقریب بابا گرو نانک کے مقدس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ہندوستانی سکھ یاتریوں پر عائد کردہ خدمات چارجس کی معافی کا اعلان کیا تھا۔ وزارت خارجہ نئی دہلی نے جمعرات کے دن کہاکہ ہندوستانی یاتری پاکستانی احکام کی پابندی کریں گے۔ ہفتہ کے دن وزیراعظم مودی کرتارپور راہداری پر مشترکہ چوکی کا افتتاح کریں گے۔ یہ چوکی ڈیرہ بابا نانک کے مقام پر ہندوستانی پنجاب کے ضلع گرداس پور میں قائم ہے۔ ہندوستانی نے پاکستان کے ساتھ 24 اکٹوبر کو ایک معاہدہ پر دستخط کرتے ہوئے راہداری کو سرگرم بنانے کے لئے شرائط، قواعد و ضوابط کا تعین کیا تھا۔

یہ اِس معاہدہ کے تحت 5 ہزار ہندوستانی یاتری روزانہ گردوارہ دربار صاحب کا دورہ کرسکیں گے جہاں گرو نانک دیو جی نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے تھے۔ سکھ ہندوستانی طبقہ کا یہ دیرینہ مطالبہ تھا۔ 100 ارکان پر مشتمل خصوصی سیاحت پولیس فورس ہندوستانی یاتریوں کے کرتارپور راہداری کے سفر میں تحفظ کے لئے پاکستانی پنجاب کی پولیس نے تعینات کی ہے۔ سکھ یاتریوں کی ہندوستان سے ننکانہ صاحب میں آمد کا آغاز ہوچکا ہے۔