ہم ان کی حمایت کریں گے جو ہماری حمایت کرتے ہیں، مغربی بنگال بی جے پی صدر

,

   

انہوں نے کہا، “میں نے قوم پرست مسلمانوں کے لیے بھی بات کی ہے۔ ہم سب کہتے تھے ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’، لیکن میں اب یہ نہیں کہوں گا کیونکہ میرے خیال میں یہ ‘ہم ان کے ساتھ جو ہمارے ساتھ’ ہونا چاہیے،” انہوں نے کہا۔


کولکتہ: بی جے پی کے سینئر لیڈر سویندو ادھیکاری نے مغربی بنگال میں لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی خراب کارکردگی کو اقلیتی برادری کی حمایت نہ ملنے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ غیر ضروری تھا اور اس کے بجائے ‘ہم ان کے ساتھ جو ہمارے ساتھ’ کی تجویز پیش کی۔

بی جے پی کی ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کے توسیعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ادھیکاری نے پارٹی کے اقلیتی مورچہ کی ضرورت کو بھی مسترد کردیا۔


’’میں نے قوم پرست مسلمانوں کے لیے بھی بات کی ہے۔ ہم سب کہتے تھے ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’، لیکن میں اب یہ نہیں کہوں گا کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ ‘ہم ان کے ساتھ جو ہمارے ساتھ’ ہونا چاہیے (ہم ان کے ساتھ ہیں جو ہمارے ساتھ ہیں)… اقلیتی مورچہ کی ضرورت نہیں، “انہوں نے کہا.


مغربی بنگال کے تقریباً 30 فیصد رائے دہندگان اقلیتوں پر مشتمل ہیں۔


2014 میں بی جے پی کا نعرہ تھا ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس’، اور 2019 میں، یہ ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس’ تھا۔
ادھیکاری نے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران، ’’کئی علاقوں میں ہندوؤں کو ٹی ایم سی کے جہادی غنڈوں نے ووٹ دینے کی اجازت نہیں دی تھی۔‘‘


’’مغربی بنگال میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ممکن نہیں ہیں۔ ٹی ایم سی کے جہادی غنڈے اس کی اجازت نہیں دیں گے۔ آزاد اور منصفانہ انتخابات ریاست میں ڈسٹربڈ ایریاز ایکٹ کے نفاذ سے ہی ممکن ہیں۔ ہم صدر راج کے بیک ڈور نفاذ کے ذریعے ریاست میں اقتدار پر قبضہ نہیں کرنا چاہتے۔


ہم اس وقت اقتدار میں آئیں گے جب ہم عوام کے مینڈیٹ سے الیکشن جیتیں گے۔ لیکن اس کے لیے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہوگا،‘‘ انہوں نے کہا۔


بی جے پی کی ریاستی ایگزیکٹو کمیٹی کا توسیعی اجلاس گزشتہ ہفتے کے ضمنی انتخابات میں ٹی ایم سی سے تین اسمبلی سیٹیں ہارنے کے چند دن بعد آیا ہے، جس نے پارلیمانی انتخابات میں اس کی خراب کارکردگی کے بعد بی جے پی کے لیے ایک اور مایوسی کی نشاندہی کی، جس میں اس کی تعداد 18 سے کم ہو کر 12 ہو گئیں


ادھیکاری کے تبصرہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ٹی ایم سی لیڈر کنال گھوش نے کہا، “بی جے پی ریاست میں لوک سبھا کی شکست کے بعد اپنے کیڈر بیس کو پرسکون کرنے کے بہانے تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔”