پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی کمیونٹی کی مداخلت پر مشتمل کئی کوششوں کے باوجود ہندوستان نے اسلام آباد کو ایک سخت پیغام بھیجا اور کہاکہ”حقائق کا سامنا کریں اور ہندوستان کے داخلی معاملات سے دور رہیں“
نئی دہلی۔جموں او رکشمیر کے خصوصی موقف کی ارٹیکل 370اور 35اے کی برخواستگی کے ذریعہ کی گئی کاروائی اور ریاست کو دو یونین ٹریٹریز جموں و کشمیر او رلداخ میں تقسیم کرنے کے معاملے پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جدوجہد جاری ہے
۔پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی کمیونٹی کی مداخلت پر مشتمل کئی کوششوں کے باوجود ہندوستان نے اسلام آباد کو ایک سخت پیغام بھیجا اور کہاکہ”حقائق کا سامنا کریں اور ہندوستان کے داخلی معاملات سے دور رہیں“۔
میڈیا سے ہفتہ واری بات چیت کی دوران ایم ای اے ترجمان رویش کمار نے کہاکہ ”اب پاکستان کے لئے بھی وقت ہے‘ سچائی کے طور پر حقیقت کو سمجھیں اور دیگرممال کے داخلی معاملات میں مداخلت سے بازرہے“۔
وہیں بہت سارے ممالک‘ جس میں اقوام متحدہ بھی شامل ہے نے دونوں ممالک سے کہاکہ وہ ”کم سے کم دباؤ“ ڈالیں‘ پاکستان نے سمجھوتا ایکسپریس‘ تھار ایکسپریس ٹرین کو بند کرکے اور ہندوستانی سفیر اجئے بیساریہ کو ہٹاتے ہوئے سفارتی تعلقات ”کم“ کرنے کا فیصلہ لیاہے اور ساتھ میں ہندوستانی فلموں پر بھی امتناع عائد کردیاہے۔
ہندوستان نے اس قسم کی کاروائی پر ردعمل پیش کرتے ہوئے انہیں ”بدبختانہ“ اقدام قراردیا اوراسلام آباد پر زوردیا کہ وہ حقائق کے پیش نظر کام کرے۔
میڈیاسے بات چیت کے دوران ایم ای اے ترجمان نے کہاکہ ”یہ سمجھنا ضروری ہے کہ پاکستان کا اقدام بختانہ ہے۔
جب میں بدبختانہ کہہ رہاہوں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک فیصلے سے قبل دوسری فریق سے رابطہ نہ کرنا ہے۔چاہے وہ سمجھوتا ایکسپریس‘تجارتی روابط ہوں یاتمام ہم سے ربط کے بغیر لئے گئے فیصلے ہیں۔
ہم ان پر زوردیتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلوں پر دوبارہ غور کریں۔ جواعلانات انہوں نے کئے ہیں ان پر ہمیں افسوس ہے“۔
انہوں نے کشمیر کے خصوصی موقف کی برخواستگی او رریاست کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کرنے کے اقدام کے متعلق وزیراعظم نریندر مودی کے بیان کو حق بجانب بھی قراردیا۔
درایں اثناء وزیرخارجہ پہلے سے مقررہ ایک اجلاس مں یشرکت کے لئے بیجنگ جائیں گے اور ہند چین اعلی سطح میڈیا فورم میں 12-14اگست کے پروگرام میں شریک ہوں گے