ہندوستان اب عالمی سطح پر خود اعتمادی سے بھرا ملک بن چکا

,

   

کئی عقائد اور بہت سی زبانیں ہندوستان کا جوہر ۔ یوم جمہوریہ پر صدرمرمو کا پیغام

نئی دہلی: یوم جمہوریہ کے موقع پر صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے قوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ 74 ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر، میں ملک اور بیرون ملک مقیم ہندوستان کے تمام لوگوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ جب ہم یوم جمہوریہ مناتے ہیں تو ہم اس بات کا جشن مناتے ہیں جو ہم نے مل کر ایک قوم کے طور پر حاصل کیا ہے۔ ہم سب ایک ہیں، اور ہم سب ہندوستانی ہیں۔ بہت سے عقائد اور بہت سی زبانوں نے ہمیں تقسیم نہیں کیا بلکہ متحد کیا ہے۔ اسی لیے ہم ایک جمہوری جمہوریہ کے طور پر کامیاب ہوئے ہیں۔ یہ ہندوستان کا جوہر ہے۔ ہندوستان ایک غریب اور ناخواندہ ملک سے عالمی سطح پر ایک پراعتماد ملک بن گیا ہے۔ یہ پیش رفت آئین بنانے والوں کی اجتماعی دانش سے رہنمائی کے بغیر ممکن نہیں تھی۔ صدر نے 5 اہم باتیں کہیں۔(1) ہم دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گئے۔ پچھلے سال ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گیا۔ یہ کامیابی معاشی غیر یقینی صورتحال کے عالمی پس منظر میں حاصل کی گئی ہے۔ قابل قیادت اور موثر جدوجہد کی مدد سے ہم جلد ہی کساد بازاری سے نکل آئے، اور ترقی کا سفر دوبارہ شروع کیا۔(2) سائنس اور ٹیکنالوجی میں اپنی کامیابیوں پر فخر کرتے ہوئے، قومی تعلیمی پالیسی 21ویں صدی کے چیلنجوں کے لیے سیکھنے والوں کو تیار کرتے ہوئے، ہماری تہذیب پر مبنی علم کو عصری زندگی سے متعلق بناتی ہے۔ ہم سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی کامیابیوں پر فخر محسوس کر سکتے ہیں۔ خلائی ٹیکنالوجی کے میدان میں ہندوستان چند سرکردہ ممالک میں سے ایک رہا ہے۔(3) خواتین کو بااختیار بنانا اب صرف ایک نعرہ نہیں رہا ہے۔خواتین کو بااختیار بنانا اور مردوں اور عورتوں کے درمیان مساوات اب صرف نعرے نہیں ہیں۔ میرے ذہن میں کوئی شک نہیں کہ کل کے ہندوستان کی تشکیل میں خواتین سب سے زیادہ حصہ ادا کریں گی۔ بااختیار بنانے کا یہ ویژن لوگوں کے کمزور طبقات بشمول درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لیے حکومت کے کام کی رہنمائی کرتا ہے۔(4) قبائلی برادریاں ماحولیات کے تحفظ کی تعلیم دے رہی ہیں۔ درحقیقت، ہمارا مقصد نہ صرف درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لوگوں کی زندگیوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اور ان کی ترقی میں مدد کرنا ہے، بلکہ ان برادریوں سے سیکھنا بھی ہے۔ قبائلی برادریوں کے پاس ماحول کے تحفظ سے لے کر معاشرے کو مزید مربوط بنانے تک بہت سے شعبوں میں پیش کرنے کے لیے اسباق ہیں۔(5)قوم کو بنانے والے تمام لوگوںکی تعریف میں کسانوں، مزدوروں، سائنسدانوں اور انجینئروں کے کردار کی تعریف کرتا ہوں جن کی اجتماعی طاقت ہمارے ملک کو ”جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان، جئے انوسندھن’’کے جذبے میں آگے بڑھنے میں مدد دے رہی ہے۔ ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے والے ہر شہری کی تعریف کرتی ہوں۔