ہندوستان میں صدر ٹرمپ کا 36 گھنٹے قیام

,

   

وزیراعظم مودی کے ساتھ لنچ ، آگرہ میں امریکی خاتون اول کے ہمراہ تاج محل کا مشاہدہ

احمدآباد ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ اورخاتون اول میلانیا ٹرمپ کے ہندستان کے دورہ کے دوران ممکن ہے کئی اہم معاہدوں پر دستخط نہ بھی ہوں ، لیکن یہ دورہ سیاسی اور ثقافتی رنگوں میں ڈوبا ہوگا۔ سرکاری ذرائع نے چہارشنبہ کو بتایا کہ ہندوستان اور امریکہ کے یکساں اقدار پر مبنی اسٹریٹجک تعلقات اب اس سطح پر پہنچ چکے ہیں ، جہاں چوٹی کے لیڈروں کے دوروں کو صرف بڑے معاہدوں پر دستخط ہونے سے جوڑ کر نہیں دیکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفاع، کاروبار، سائنس و ٹیکنالوجی، تحقیق اور ترقی، دفاعی ٹیکنالوجی، کاروباری پہل، نیوکلیائی توانائی وغیرہ شعبہ میں تعاون بڑھانے پر اہم بات چیت ہوگی اور کئی معاہدوں پر دستخط بھی ہونے کا امکان ہے۔دفاعی سودوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ یہ ہندستان امریکہ کے مابین عام بات ہوگئی ہے۔ میزائل دفاعی نظام کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ اس بارے میں بات چیت آگے بڑھ چکی ہے۔ کاروباری معاہدوں کے بارے میں پوچھے جانے پر ذرائع نے کہا کہ وزیر صنعت و کامرس پیوش گوئل اور امریکی انتظامیہ میں کاروباری نمائندے کے مابین بات چیت چل رہی ہے اور دونوں کے مابین اچھا تال میل پیدا ہوگیا ہے ، لیکن کچھ چیز وں پر فیس کے ڈھانچہ پر دونوں ممالک میں اختلافات ہیں۔ انہیں حل کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔ صدر ٹرمپ کے حالیہ بیان کو اس پس منظر میں دیکھا جانا چاہئے۔ایک دیگر سوال کے جواب میں ذرائع نے بتایا کہ ہندستان اورامریکہ ایک دو طرفہ آزاد تجارتی معاہدہ کرنا چاہتے ہیں اور اسی سمت میں بات چیت ہورہی ہے۔ ٹرمپ کے اس دورہ کے نتائج کے طورپر کون سے معاہدے دیکھے جائیں گے، یہ پوچھے جانے پر ذرائع نے کہا کہ ہمارے تعلقات بڑے اور اہم معاہدوں پر مبنی نہیں ہیں۔ اب ہم ہر دورہ میں بڑے معاہدوں کی امید کریں ، اس کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم اعلی سطحی دوروں اور تبادلہ سے اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1947 سے 2000 کے درمیان امریکی صدر کے ہندستان کے تین دورہ ہوئے ، لیکن 2000 کے بعد چار دورہ ہوچکے ہیں اور یہ پانچواں دورہ دوسری طرف خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے ٹرمپ کے دورہ کے بارے میں بتایا کہ امریکی صدر 24 تاریخ کو نصف شب سے پہلے احمد آباد پہنچیں گے اور طلوع آفتاب سے پہلے آگرہ میں تاج محل کا دیدار کریں گے۔ وہاں تقریباَ ایک گھنٹہ رہنے کے بعد رات میں نئی دہلی آجائیں گے۔ اگلے دن 25 فروری کو راجدھانی میں رسمی استقبال کے بعد حیدر آباد ہاوس میں وزیراعظم مودی کے ساتھ تنہائی میں اور پھر وفد کی سطح پر بات چیت ہوگی۔