ہندوستان پلوامہ حملے کا طاقتور جواب دینے کوشاں ، ٹرمپ کا دعویٰ

,

   

امریکی صدر کی دانست میں ہندو پاک کے درمیان صورتحال نازک
دہشت گردوں کیلئے محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنا سب کیلئے بہتر
واشنگٹن ۔23 فبروری۔(سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بیشمار مسائل ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ نئی دہلی پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں کوئی نہایت طاقتور جواب دینے کوشاں ہیں ۔ 14 فبروری کو جموںوکشمیر میں پیش آئے مہلک ترین دہشت گرد حملے میں 40 سی آر پی ایف جوان ہلاک ہوئے اور پانچ دیگر زخمی ہوئے جب پاکستان کی سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروپ جئیش محمد کے ایک خودکش بمبار نے زبردست دھماکو مادے سے لدی اپنی گاڑی ضلع پلوامہ میں سی آر پی ایف کے گاڑیوں کے قافلے میں گھسادی ۔ ہندوستان نے اس حملے کے بعد اسلام آباد کے خلاف بڑی سفارتی مہم شروع کردی اور پاکستان کے رول کو اُجاگر کیا کہ وہ دہشت گردی کو اپنی خارجہ پالیسی کے حصہ کے طورپر استعمال کررہا ہے ۔ امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی برادری نے پاکستان پر زور ڈالا ہے کہ دہشت گرد گروپوں کو اپنی سرزمین سے کام کرنے اور وہاں اُنھیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے سے باز آجائے اور پلوامہ حملے کے مرتکبین کو کیفرکردار تک پہونچائے ۔ ٹرمپ نے دورہ کنندہ چینی تجارتی وفد بشمول نائب وزیراعظم لیووہیی کے ساتھ گزشتہ روز میٹنگ کے بعد وائیٹ ہاؤس کے اوول آفس میں اخباری نمائندوں کو بتایا کہ کشمیر میں صورتحال نہایت خطرناک ہے۔ امریکی صدر نے اس دہشت گرد حملے کے تناظر میں طاقتو ر جوابی کارروائی کے امکان کی بات کی ۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان کوئی ٹھوس کارروائی پر غور کررہا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ۔ دونوں جنوبی ایشیائی پڑوسیوں کے درمیان کشیدہ صورتحال کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اپنا رول ادا کررہا ہے جیسا کہ وہ دیگر اقوام کے معاملے میں بھی کرتا ہے جن کا اُنھوں نے نام نہیں لیا ۔ انھوں نے بتایا کہ ہم کئی افراد سے بات کررہے ہیں لیکن یہ معاملہ فی الحال بہت نازک توازن پر کھڑا ہے ۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کافی مسائل پیدا ہوگئے ہیں جس کی وجہ یہ حملہ ہے ۔ انھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ صورتحال کو سنگین بتایااور کہا کہ صورتحال بہت ہی خراب ہے ۔ ہم اسے روکنا چاہیں گے ۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اُن کے نظم و نسق نے پاکستان کے ساتھ کافی بہتر تعلقات استوار کئے ہیں حالانکہ انھوں نے اسلام آباد کو مالی امداد میں 1.3 بلین ڈالر روک دیئے ہیں۔ پلوامہ حملے کے تناظر میں امریکی قومی سلامتی مشیر جان بولٹن نے گزشتہ ہفتہ اپنے ہندوستانی ہم منصب اجیت ڈوال کو بتایا کہ امریکہ اُس کے دفاع کے حق کی تائید کرتا ہے اور دونوں فریقوں نے مل جل کر کام کرنے کا عہد کیاتاکہ جئیش محمد اور دیگر دہشت گرد گروپوں کے لئے محفوظ پناہ گاہ باقی نہ رہے ۔ ہندوستان نے پاکستان سے اُن دہشت گردوں اور دہشت گرد گروپوں کے خلاف فوری اور قابل تصدیق کارروائی کیلئے کہا ہے جو اُس کی سرزمین سے سرگرم ہیں۔