بھگوات سیوا بھون کے افتتاح کے بعد خطاب کررہے تھے جو آرایس ایس کے ملحقہ ایک تنظیم کی جانب سے رعایتی قیمتوں پر طبی خدمات پیش کرنے والے ایک ادارہ ہے۔
ممبئی۔ راشٹرایہ سیویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) سربراہ موہن بھگوات نے ہندوستان کی ثقافت میں ”سیوا“ کا تصور کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے ائیڈیاسے بہت قدیم ہے۔
بھگوات سیوا بھون کے افتتاح کے بعد خطاب کررہے تھے جو آرایس ایس کے ملحقہ ایک تنظیم کی جانب سے رعایتی قیمتوں پر طبی خدمات پیش کرنے والے ایک ادارہ ہے۔
بھگوات نے کہاکہ ”جس کو ہم ’سیوا‘ کہتے ہیں وہ حال ہی کے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کی سونچ کے مقابلہ میں ہمارے سماج کی گہرائی میں ہے‘۔ سیوا کے تئیں ہمارا نظریہ اس بات پر ہے کہ ہم اس کے بدلے میں کسی چیزکی توقع نہیں رکھتے ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ ”سیوا کو بعض اوقات خدمات کے طور پر بیان کیاجاتا ہے‘ لیکن وہاں (خدمات کے معاملے میں)آپ بدلے میں کچھ توقع کرتے ہیں۔ہماری
خدمت کی روایت میں لوگوں کو نہ صرف تعریف کا سامنا کرناپڑتا ہے۔
بلکہ (کبھی کبھی)تنقید اور مخالفت کا بھی سامنا کرنا پرتا ہے“۔بھگوات نے یہ بھی کہاکہ ہندوستانی روایت کے مطابق دھرم رسومات نہیں بلکہ فرض ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ”انسانوں کی ذمہ داری سیو ا ہے“۔