انہوں نے کہاکہ ”میرے ٹوئٹر اکاونٹ کوبند کرکے وہ ہمارے سیاسی معاملات میں مداخلت کررہے ہیں۔ ہماری سیاست کی وضاحت کے لئے اپنا کاروبارکررہی ہے۔ او رایک سیاست داں ہونے کے ناطے میں اس کو پسند نہیں کرتاہوں“۔
نئی دہلی۔کانگریس قائد راہول گاندھی نے جمعہ کے روز ٹوئٹر پر ان کے اکاونٹ کو بند کرکے جانبداری اور ملک کے سیاسی معاملا ت میں مداخلت کا مورد الزام ٹہرایا ہے۔
اپنے ایک سخت حملے میں گاندھی نے کہاکہ ٹوئٹر ان کے لاکھوں فالورس کے حق رائے دہی سے انکا رکررہا ہے اور اس کو ملک کی جمہوری ڈھانچے پر ایک حملہ قراردیاہے۔
مذکورہ کانگریس کے سابق صدر نے استفسار کیاکہ آیا ہندوستان میں کمپنیوں کو اس لئے اجازت دی جاتی ہے کہ وہ ہماری سیاست کی وضاحت کے لئے اجازت دی جاتی ہے کیونکہ وہ حکومت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
یوٹیوب کے ایک ویڈیوپیغام میں انہوں نے الزامات لگائے کہ ”اب یہ واضح ہے کہ ٹوئٹر غیر جانبداری‘ معروضی پلیٹ فارم نہیں ہے۔ یہ جانبدار پلیٹ فارم ہے۔یہ وہ چیز ہے جو اس وقت کی حکومت کی سنتا ہے“۔
انہوں نے کہاکہ ”میرے ٹوئٹر اکاونٹ کوبند کرکے وہ ہمارے سیاسی معاملات میں مداخلت کررہے ہیں۔ ہماری سیاست کی وضاحت کے لئے اپنا کاروبارکررہی ہے۔ او رایک سیاست داں ہونے کے ناطے میں اس کو پسند نہیں کرتاہوں“۔
اس ویڈیوپیغام میں گاندھی نے کہاکہ ”ملک کے جمہوری ڈھانچے پر یہ ایک حملہ ہے۔
راہول گاندھی پر ایک حملہ نہیں ہے۔ تمام ایسی آسانی کے ساتھ راہول گاندھی کو خاموش نہیں بیٹھا سکتے ہو۔ میرے 19-20ملین فالورس ہیں۔ حق رائے سے انکار کررہے ہیں آپ۔یہ وہ ہے جوآپ کررہے ہیں“۔
ٹوئٹر کے مطابق اس کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والا کوئی ایک ٹوئٹ اگر ملتا ہے اور اس کو اکاونٹ ہولڈر نے ہٹایا نہیں ہے‘ مذکورہ مائیکربلاگینگ سائیڈ ایک نوٹس بھیجے گا اور وہ اکاونٹ بند کردے گا اس وقت تک یہ بندرہے گا جب تک وہ ٹوئٹ ہٹایانہیں جائے گا اور ان کی اپیل پوری طرح کامیاب نہیں ہوجاتی ہے۔