ہندوپاک کے درمیان کشیدگی میں کمی ، ٹرمپ کا دعویٰ

   

ہاؤڈی ۔مودی پروگرام پوپ کے بعد امریکہ میں کسی غیرملکی رہنما کیلئے منعقد ہونے والا سب سے بڑا پروگرام

واشنگٹن۔17ستمبر۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی آئی ہے اور وہ جلد ہی دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے ملنے والے ہیں۔ٹرمپ نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ جلد ہی ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات میں پیدا ہونے والی تلخی میں کمی آئی ہے ۔ ٹرمپ نے کشمیر کا نام لیے بغیر کہا کہ میں وزیر اعظم مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم سے ملاقات کروں گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ٹرمپ 22 ستمبر کو ٹیکساس کے ہیوسٹن میں ’ہاؤڈی مودی‘ پروگرام میں مودی کے ساتھ پلیٹ فارم اشتراک کریں گے ۔ یہ پروگرام تاریخی ہوگا جب دو سب سے بڑے جمہوری ممالک کے سربراہ ایک ساتھ 50 ہزار سے زیادہ لوگوں کو ایک پلیٹ فارم سے خطاب کریں گے ۔ امریکی صدر نے اگرچہ یہ نہیں کہا ہے کہ وہ عمران خان سے کب اور کہاں ملیں گے ۔ مانا جا رہا ہے کہ وہ اس ماہ نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 74 ویں سالانہ اجلاس سے الگ پاکستانی وزیراعظم سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔طے شدہ پروگراموں کے مطابق امریکی صدر مودی کے ساتھ ہیوسٹن میں امریکی اور ہندوستانی شہریوں سمیت 50 ہزار سے زیادہ لوگوں سے خطاب کرنے کے بعد اوہائیو جائیں گے اور اس کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیشن میں شرکت کرنے کیلئے نیو یارک روانہ ہو جائیں گے ۔پوپ کے بعد امریکہ میں کسی غیر ملکی رہنما کیلئے منعقد ہونے والایہ سب سے بڑا پروگرام ہوگا۔ مودی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد امریکہ میں یہ پہلا پروگرام ہوگا۔ ’ہاؤڈی مودی‘پروگرام دو طاقتور ممالک کے اور قریب آنے کی کہانی رچنے کے ساتھ ہی دو طرفہ تعلقات کی مضبوطی اور توسیع دینے میں اہم کردار نبھائے گا۔امریکہ میں ہندوستانی سفیر ہرش وردھن شرنگلا نے ٹرمپ کے اس پروگرام میں شامل ہونے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا یہ قدم ہندوستان اور امریکہ کی دوستی کی قربت کا مظہر ہے ۔اس سے پہلے مودی کیلئے میڈیسن اسکوائر گارڈن اور کیلی فورنیا کے سلیکان ویلی پروگرام منعقد کیا گیا تھا جس میں تقریبا 20 ہزار افراد شامل ہوئے تھے ۔ ’ہاؤڈی مودی‘پروگرام کا موضوع ‘شیئرڈ ڈریمز اینڈ برائٹ فیوچر:انڈیا امریکہ اسٹوری رکھا گیا ہے۔ مودی نے تارکین وطن کے اس تاریخی پروگرام میں شامل ہونے کی دعوت قبول کرنے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ ٹرمپ کی رضامندی امریکی معاشرے اور معیشت کیلئے ہندوستانی برادری کی شراکت اور تعلقات کی طاقت کی عکاسی کرتی ہے ۔مودی نے پروگرام میں امریکی صدر کی شمولیت کی تصدیق پر اظہار مسرت کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ 22 ستمبر کو ہیوسٹن میں منعقد ہونے والے ہندوستانیوں کے پروگرام میں امریکی صدر شامل ہوں گے ۔ یہ امریکی معاشرے اور معیشت کیلئے ہندوستانی برادری کی شراکت اور ہمارے تعلقات کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے ۔ میں ہندوستانی برادری کے ساتھ ٹرمپ کا پروگرام میں استقبال کرنے کیلئے بے چینی سے انتظار کر رہا ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکساس انڈیا فورم کی جانب سے اس پروگرام کو ایک کمیونٹی سربراہی اجلاس کے طور پر منعقد کیا جا رہا ہے ، جس میں ہندوستانی برادریوں کے ہزاروں لوگوں کے شامل ہونے کا امکان ہے ۔ ٹیکساس، آبادی اور معیشت کے معاملہ میں سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی ریاست ہے۔وائٹ ہاؤس نے اتوار دیر رات ٹرمپ کے مذکورہ پروگرام میں شامل ہونے کی تصدیق کی۔ اس ریلی سے ٹرمپ بھی خطاب کریں گے اور شاید موجودہ تاریخ کا پہلا موقع ہو گا جب دو سب سے بڑے جمہوری ممالک کے سربراہ ایک ساتھ کسی فورم کا اشتراک کریں گے ۔