تشددکے ایک ہفتہ بعد‘ ہندوؤں او رمسلمانوں نے جہانگیر پوری سی بلاک میں ایک ’ترنگایاترا‘ نکالے ہیں جو 16اپریل کے تصادم کا مرکز رہا ہے‘ تاکہ ہم اہنگی اور امن کا ایک پیغام دیں سکیں۔
نئی دہلی۔اس علاقے میں جہاں پر پچھلے ماہ فرقہ وارانہ تشدد رونما ہواتھا‘ منگل کے روز جہانگیر پوری کے کوشل چوک پر ہندوؤ ں اورمسلمانوں نے امن او رہم آہنگی کا پیغام دینے کے لئے میٹھائی تقسیم کیں اور ایک دوسرے سے بغلگیر ہوئے۔
علاقے میں تعینات سکیورٹی جوانوں میں بھی مقامی لوگوں نے میٹھائیاں تقسیم کیں۔ مسلم کمیونٹی کے ایک نمائندے تبریز خان نے کہاکہ ”پچھلے ماہ جہانگیر پوری کے لوگوں کے مشکل کا رہا ہے۔ آج عید کے موقع پر ہم کوشل چوک پر جمع ہوئے ہیں۔
ہم میٹھائیاں تقسیم کیں اور ایک دوسرے سے بغلگیر ہوئے اور ہم آہنگی وامن کا ایک پیغام ارسال کیا“۔خان نے امید ظاہر کی کہ بہت جلد علاقے میں حالات معمول پر ائیں گے۔ انہو ں نے کہاکہ ”حالات بہتر ہورہے ہیں۔
معمول کے حالات واپس آرہے ہیں اور ہمیں توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں معمول کی توقع ہے“۔ پولیس نے کہاکہ وہ عید کے موقع پر موثر حفاظتی انتظامات کو یقینی بنارہے ہیں۔ اوشا رانگانی ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نارتھ ویسٹ) نے کہاکہ ”ضلع بھر میں موثر سکیورٹی او رقانون کے انتظامات ہم نے کئے ہیں۔ علاقے میں امن اور بھائی چارہ ہمیشہ قائم رہنے کے لئے امن کمیٹی میٹنگوں کا انعقاد عمل میں لایاجارہا ہے“۔
درایں اثناء کوشل چوک کے اطراف واکناف کی دوکانیں سوائے بلاک سی کی مرکزی لائن جہاں پر مسجد ہے کھول دئے گئے تھے۔ ہاکرس او رصارفین کاروبار پر واپس لوٹ گئے ہیں۔
اندرا منی تیواری صدر ریسڈنٹ ویلفیر اسوسیشن جو ہند و کمیونٹی کی نمائندگی کررہے ہیں نے کہاکہ عید پرامن انداز میں منائی گئی ہے۔ تیواری نے کہاکہ ”ہم عید ایک ساتھ منائے اوراس با ت کی توقع ہے کہ ہم آہنگی ہم لوگوں کو باقی ہے۔
علاقے میں اب امن ہے کہ مکمل حالات معمول پر بہت جلد ائیں گے“۔
جہانگیر پوری میں ہنوما ن جینتی کے دوران دو کمیونٹیوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا’جس میں اٹھ پولیس کے جوان او رایک مقامی شخص زخمی ہوا تھا۔تشددکے ایک ہفتہ بعد‘ ہندوؤں او رمسلمانوں نے جہانگیر پوری سی بلاک میں ایک ’ترنگایاترا‘ نکالے ہیں جو 16اپریل کے تصادم کا مرکز رہا ہے‘ تاکہ ہم اہنگی اور امن کا ایک پیغام دیں سکیں۔