ہندو تنظیم کے لیڈر کا قتل’توہین رسالت کا معاملہ‘

,

   

لکھنو۔ایودھیا ٹائٹل معاملہ میں سے ایک درخواست گذار کملیش تیواری کے جس کا دوپہر میں اس کے دفتر اور گھر جو لکھنو میں ہے میں قتل کے چوبیس گھنٹوں بعد اترپردیش کی ایک مشترکہ پولیس ٹیم اور گجرات مخالف دہشت گرد دستے نے دعوی کیاہے کہ اس نے معاملے کو حل کرلیا ہے

اور اس میں گجرات کے ایک شدت پسند گروپ شامل ہے جس نے ہندوستان میں ’توہین رسالت کے معاملے‘ میں پہلا قتل کی سازش تیار کی ہے۔

پیغمبر اسلامؐ کے متعلق قابل اعتراض پمفلٹ اور مواد کی 2015میں تقسیم کے بعد سے تیواری جو فی الحال صدر ہندوسماج پارٹی اور اکھل بھارتی ہندو مہاسبھا کا ورکنگ صدر رتھامسلم دشت پسندوں کی نگاہ میں تھا۔

پانچ لوگ بشمول تین سازشی جس میں سورت سے ایک عالم دین اور بجنور سے دو عالم دین شامل ہیں کو ہفتہ کے روز گرفتار کرلیاگیا ہے۔

مہارشٹرا پولیس کے مخالف دہشت گرد دستے نے ہفتہ کی دیر رات گئے ناگپور سے قتل کے معاملے میں ایک کو گرفتار کیا ہے۔ قتل کی واردات انجام دینے والے اب بھی مفر ور بتائے جارہے ہیں۔

مذکورہ تین ’سازشیوں‘ کی شناخت 24سالہ عالم دین مولانا محسن شیخ ’ماسٹر مائنڈ‘ کے علاوہ 21سالہ فیضان اور 23سالہ رشید پٹھان ہے۔۔

۔ حالانکہ گجرات اے ٹی ایس نے قاتلوں کے ناموں کا محی الدین اور اشفاق کے طور پر اعلان کیا ہے مگر یوپی پولیس ان کی شناخت کی پردہ پوشی کررہی ہے