ہندو مہاسبھا نے گولیار میں ناتھو رام گوڈسے کی لائبریری کھولی

,

   

گولیار۔اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نے اتوار کے روزایک لائبریری کی شروعات کرتے ہوئے اس کو مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کے نام سے موسوم کیاہے۔

ہندو مہاسبھا کے قومی نائب صدر ڈاکٹر جئے ویر بھردواج نے اتو ار کے روز اے این ائی کوبتایاکہ اس لائبریری کے ذریعہ نوجوان نسل کو تقسیم ہند کے پہلوؤں اور مختلف قومی قائدین کے متعلق جانکاری فراہم کی جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ ”آج ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان نسل حقائق سے واقف ہوسکے اور قوم پرستی کے تئیں اپنے ذمہ داریوں کو سمجھ سکے۔

ہم نے اس لائبریری کو کھولا ہے تاکہ نوجوانوں کو اسبات کی جانکاری دیں کہ کیوں گوڈ سے جی نے تقسیم ہند کی مخالفت کی اوراس کے خلاف کیوں اپنا ردعمل پیش کیاتھا“۔

انہوں نے مزید کہاکہ مہاسبھا نے ملک کی آزادی کے لئے قربانیاں دی ہیں وہیں کانگریس ملک کی ”تقسیم“ کی ذمہ دار ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ”اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نے ملک کی آزادی کے لئے قربانیاں دی ہیں۔

کانگریس نے ملک تقسیم نہرو او رجناح کو وزیراعظم بنانے کے لئے کیاہے۔ ہندو مہاسبھا نے اس کی مخالفت کی۔ ہند ومہاسبھا نے گولیار میں اپنے بھون میں گوڈسے لائبریری کا افتتاح کیاہے“۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ”گوڈسے نے گولیار میں تربیت لی اور ایک پستول خریدی تھی۔ بعدازاں وہ اپنے منصوبہ کو عملی جامعہ پہنانے کے لئے دہلی چلا گیا۔

پہلی کوشش میں وہ ناکام رہے‘ جب گاندھی جی کی گوڈ سے سے ملاقات ہوئی۔ بعدازاں اس نے ان کے خلاف اپناردعمل پیش کرتے ہوئے اپنے منصوبے کو پورا کیا۔

جب سے ہم کہہ رہے ہیں ملک کی تقسیم تم نے کی ہے اور اس کا نتیجہ بھی تم کو بھگتنا پڑے گا۔ کوئی فرق نہیں پڑتا کتنا بڑے لیڈر رہے‘ ہم گوڈسے کے عمل کے ساتھ کھڑے ہیں“۔