کانگریس رکن اسمبلی ستیش کار کیہولی نے یہ کہتے ہوئے تنازعہ کھڑا کردیاکہ لفظ ’ہندو‘ ہندوستانی نہیں ہے۔ انہو ں نے مزید کہاکہ یہ ”فارسی“ لفظ ہے۔
بنگلورو۔ کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی نے ہندو لفظ کی حقیقت کو لے کرریاست بھر ایک بڑا احتجاج شرو ع کرنے کافیصلہ کیاہے۔
ہدایت یہ بھی ملی ہے کہ وہ کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی(کے پی سی سی) سکریٹری ستیش کارکیہولی کے خلاف ہندوؤں کے جذبات کو مجروح کرنے پر کاوائی کی مانگ کے ساتھ شکایت درج کرائیں۔
درایں اثناء دلت تنظیموں اورپروگریسیو تھینکرس نے سوشیل میڈیا پر ستیش کارکیہولی کی حمایت میں مہم شروع کردی ہے۔
ذرائع نے کہاکہ جب برسراقتدار بی جے پی احتجاج میں شدت پیدا کرتی ہے تو یہ دلت تنظیموں کے سڑکو ں پر آنے کے امکانات ہیں۔وزیرتوانائی‘کنڈا‘ اور کلچر وی سنیل کمار جو ایک سخت گیر آر ایس ایس رکن ہیں نے یہ ہے کہ کانگریس پارٹی کواس بیان کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑیگی۔
انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ نوجوان سڑکوں پر اجائیں گے۔انہیں دیکھائیں گے جب کبھی ہندومذہب کی توہین کی جائے گی اور ملک کی بنیادپرسوالیہ نشان لگایاجائے گاتو احتجاج کرنے سے گریز نہیں کریں گے“۔
بی جے پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے پاس چاندی کی پلیٹ میں رکھ کر ہندوتوا سے جڑا ہوا ایک مسئلہ دیدیاگیاہے اوروہ چھ ماہ سے کم وقت میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
بی جے پی نے اپنے اراکین اسمبلی‘ ایم پیز اورقائدین کو ہدایت دی ہے کہ بڑے پیمانے پر احتجاج کریں۔
انہیں ایسے موضوعات بھی اٹھانے کو بتایاگیا ہے جو اے ائی سی سی کی سابق صدر سونیاگاندھی ا ورراہول گاندھی کے ناموں میں ”گاندھی“ کے نام کی شمولیت‘ سدارامیہ کی قیادت والی سابق کی ریاستی حکومت کی جانب سے ٹیپو جینتی منانے اور کرناٹک کانگریس صدر ڈی کے شیو اکمار کی جانب سے اپنے حلقہ میں یسوع مسیح کا ایشیاء میں سب سے بڑے مجسمہ نصب کرنے پر مشتمل ہیں۔
ذرائع نے کہاکہ تقریریوں کے بعد متعلقہ اضلاعوں کے سپریڈنٹ آف پولیس کے دفاتر تک جلوس نکالے جائیں گے اور ستیش کارکیہولی کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرائیں گے۔ درایں اثناء ستیش کارکیہولی جس ایک بڑے قد کے قائد تسلیم کئے جاتے ہیں نے کرناٹک چیف منسٹربسوراج بومیا سے کہاکہ آیاانہوں نے کچھ غلط کہاہے تو اس کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی کی تشکیل عمل میں لائیں۔