ہیڈ ڈئزانر کے مخالف فلسطین پیغام کے بعد بائیکا ٹ زارا ہیش ٹیگ ہوا ٹرینڈ

,

   

مذکورہ بیان اسرائیل کے 11روزہ جنگ کی حماس کے ساتھ شروعات کے ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے‘ اس دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں 248فلسطینی بشمول 68بچے جاں بحق ہوئے اور فلسطین کے راکٹ حملوں میں اسرائیل کے اندر11لوگ مارے گئے تھے۔


عالمی فیش چین زارا کے ویمنس ڈپارٹمنٹ کے ہیڈ ڈئزانر ونیسا پریل مان کو سوشیل میڈیاپر اس وقت بڑے پیمانے پر برہمی کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے ایک فلسطینی ماڈل قہر ہرہاش کے ساتھ ایک انسٹاگرام تبادلہ خیال کے دوران انہوں نے نسلی فقرہ کسا تھا‘ جس کی وجہہ سے کمپنی اور اس کے مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کیاجارہا ہے۔

بات چیت کے دوران پریل مان نے فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جرائم کی مدافعت کی‘ غزہ پٹی میں فلسطینی کو ذمہ دار ٹہرایا او رانہیں دہشت گرد قراردیا اور اسلامی عقائد پر حملہ کیااور مسلمانوں کو بھی اپنی اسی وقت میں اپنی تنقید کانشانہ بنایا ہے۔

پریل مان نے ہرہاش کو 9جون کے روز انسٹاگرام پر راست پیغام میں لکھا کہ”اگر آپ لوگ تعلیم یافتہ ہوتے تو اسپتالوں او راسکوں کو اڑا نہیں دیتے جس کے لئے غزہ میں اسرائیل نے مدد کی ادائیگی کی ہے“۔

ڈئزانر نے مزید کہاکہ ”مگر ٹھیک ہے‘ میرے شعبہ میں لوگ اسرائیل اور فلسطین کی حقیقت سے واقف ہیں۔ اسرائیل کی مدافعت کرنا میں بند نہیں کروں گی اور آخر میں تمہارے جیسے لوگ آتے اور چلے جاتے ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ ”اسرائیل اپنے بچوں کو نفرت کرنا یا سپاہیوں پر پتھر پھینکا نہیں سیکھاتا ہے‘ جیسے آپ لوگ کرتے ہیں“۔زارا کے ڈئزانر نے قہر سے عقائد کے باوجود ان کے ایک ماڈل ہونے پر بھی سوال اٹھایااور کہاکہ”میں سمجھتی ہو ں ایک ماڈل بننا مسخرہ پن ہے کیونکہ یہ اسلامی عقائد کے خلاف ہے اور اگر آپ کسی مسلم ملک سے آتے تو آپ کو سنگسار کردیاجاتا تھا۔

مذکورہ بیان اسرائیل کے 11روزہ جنگ کی حماس کے ساتھ شروعات کے ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے‘ اس دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں 248فلسطینی بشمول 68بچے جاں بحق ہوئے اور فلسطین کے راکٹ حملوں میں اسرائیل کے اندر11لوگ مارے گئے تھے۔

واقعہ کے متعلق بات کرتے ہوئے ہرہاش نے بی بی سی نیوز کو ایک انٹریو میں کہاکہ ”میں ان کی پروفائل پر گئی تو میں نے دیکھا کہ وہ کہہ رہی ہیں زارا پر وہ سینئر خاتون ڈئزانر ہیں۔ لہذا میں نے اسکوپسند کیا‘ خود کو پیچھے کیا اور اپنے آپ سے کہاکہ سب سے پہلے پسند کرو‘ میں کسی سے بھی الجھنا نہیں چاہتی ہوں“۔

پریل مان کے پیغامات کو ہرہاش نے اپنی انسٹاگرام اسٹور یز میں شیئر کئے جہاں سے وہ وائر ل ہوگئے۔ پریل مان کی برطرفی اور بائیکاٹ زارد کو سوشیل میڈیا پر ہزاروں لوگوں نے شیئر کیا۔

زارا کے اسٹورس مشرقی وسطیٰ‘ ایسٹ اور نارتھ افریقہ‘ بشمول سعودی عربیہ‘ متحدہ عرب امارات‘ مصر‘لبنان‘ موراکو‘ کویت اور الجریا میں موجود ہیں


https://twitter.com/hayabntalwaleed/status/1403445935485636613?s=20

اپنے سوشیل میڈیااکاونٹس کو منسوخ کرنے سے قبل پریل مان نے فلسطینی ماڈل سے رازدارنہ طور پر معافی بھی مانگی ہے۔ قہر نے کہاکہ انہوں نے ان کی ”نصف نفرت“بھری معافی کو قبول نہیں کیاہے