اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے یمن میں حوثی فورسز کی طرف سے وسطی اسرائیل کی طرف داغے گئے میزائل کو ناکارہ بنا دیا۔
صنعا: یمن کے حوثی گروپ نے وسطی اسرائیل کے خلاف تازہ “ہائپرسونک بیلسٹک میزائل” حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد بین گوریون ہوائی اڈے پر تھا۔
حوثی فوج کے ترجمان یحیی ساریہ نے حوثی کے زیرانتظام المسیرہ ٹی وی سے نشر ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ “ہم نے وسطی اسرائیل کے بین گوریون ہوائی اڈے کو نشانہ بناتے ہوئے ایک فوجی آپریشن کیا، جس میں ایک ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کا استعمال کیا گیا”۔
ساریہ نے کہا کہ یہ گروپ اپنے حملے جاری رکھے گا جب تک کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہو جاتی اور ناکہ بندی ختم نہیں ہو جاتی۔
حوثی فوجی ترجمان نے مزید کہا کہ “ہم بن گوریون ہوائی اڈے پر اسرائیل کی فضائی آمدورفت پر پابندی جاری رکھیں گے۔”
دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے یمن میں حوثی فورسز کی طرف سے وسطی اسرائیل کی طرف داغے گئے میزائل کو ناکارہ بنا دیا۔
یمن میں حوثی فورسز نے جمعرات کی رات وسطی اسرائیل کی طرف ایک میزائل داغا، اسرائیل کی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے اسے روک دیا۔
ملک کی ہوم فرنٹ کمانڈ کی طرف سے بھیجے گئے انتباہات کے مطابق، میزائل نے تل ابیب سمیت وسطی اسرائیل کے 660 شہروں اور کمیونٹیز کے ساتھ ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں متعدد یہودی بستیوں میں فضائی حملے کے سائرن کو متحرک کیا۔ تل ابیب کے بلوم فیلڈ اسٹیڈیم میں سائرن بھی بجائے گئے، کیونکہ تقریباً 30,000 شائقین اسٹیٹ کپ فٹ بال فائنل کے لیے جمع تھے۔
اسرائیل کے میگن ڈیوڈ ایڈوم ریسکیو سروس نے کہا کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
فوج نے کہا کہ “یمن سے داغے گئے ایک میزائل کو روک دیا گیا،” انہوں نے مزید کہا کہ “پروٹوکول کے مطابق سائرن بجائے گئے۔”
یمن میں حوثی فورسز نے امریکی جہازوں پر حملے روکنے کا عہد کیا ہے لیکن غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیل پر میزائل داغنا جاری رکھا ہے، جہاں غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق، 19 ماہ قبل شروع ہونے والے اسرائیلی حملے میں 54,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے یمن میں جوابی فضائی حملے کیے ہیں، جن میں مئی کے اوائل میں دارالحکومت صنعا پر ایک حملہ بھی شامل ہے، جس میں ملک کے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نقصان پہنچا اور متعدد افراد ہلاک ہوئے۔
چہارشنبہ کے روز اسرائیلی فضائیہ نے حوثیوں کے زیر قبضہ دارالحکومت صنعا کے ہوائی اڈے پر فضائی حملہ کیا، جس سے ہوائی اڈے کا رن وے، سہولیات اور آخری مسافر بردار طیارہ تباہ ہو گیا۔
حوثی گروپ، جو شمالی یمن کے زیادہ تر حصے پر قابض ہے، نومبر 2023 سے اسرائیل کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ غزہ میں جاری اسرائیل-حماس تنازعہ کے درمیان فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے۔