جے این یوایس یو کی صدر عیشا گھوش نے کہاکہ ”مسٹر کجریوال‘ ہر ایک کو دھوکہ نہیں دیاجاتا ہے“۔
نئی دہلی۔مذکورہ عام آدمی حکومت نے دہلی میں جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق اسٹوڈنٹ لیڈر عمر خالد کے خلاف عدالتی کاروائی کی اجازت دیدی ہے جس نے پارٹی کی انتخابی مہم چلائی تھی۔
اس فہرست میں یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی اسکالر شرجیل امام کے علاوہ دیگر لوگوں کے نام بھی شامل ہیں جس پر ناتھ ایسٹ دہلی میں فبروری کے دوران پیش ائے فسادات کے ضمن میں درج مقدمات چلائے جارہے ہیں
ایک عہدیدار نے کہاکہ ”یہ ایک طریقہ کار ہے۔ منتخب حکومت کا اس میں کوئی رول نہیں ہے۔
خاطر خواہ مشقت کے بعد دہلی حکومت کے داخلی محکمے کو محکمہ قانون نے یہ رائے دی ہے۔ مذکورہ منتخب حکومت کا اس میحں کوئی رول نہیں ہے“
۔مذکورہ عہدیدار نے کہاکہ ”پانچ سال تک دہلی حکومت کو کسی بھی کیس پر کاروائی کو روک نہیں سکتی ہے‘ بشمول عآپ کے اراکین اسمبلی اورپارٹی سے وابستہ افراد“۔
ایک پولیس افیسر نے کہاکہ ”یواے پی اے کے تحت عائد مقدمات کے ضمن میں عمر خالد‘شرجیل امام اور خان کے خلاف کاروائی کی ہمیں منظوری مل گئی ہے۔
دہلی حکومت اور داخلی امور کی وزرات دونوں سے ہمیں منظوری مل گئی ہے“۔
مذکورہ افیسر نے کہاکہ ”ہمیں کسی کے خلاف یو اے پی اے کے تحت کاروائی کے لئے دفعہ 13کی تحت منسٹری برائے داخلی امور سے اجازت لی‘ جس کی ہمیں پہلے ہی منظوری مل گئی ہے۔
یو اے پی اے کی دفعہ 16‘17‘اور 18پر کاروائی کے لئے ہمیں دہلی حکومت کی منظوری درکار ہے“۔
دہلی چیف منسٹر اروند کجریوال کا نشانہ بناتے ہوئے خالد کے والد ایس کیو آر الیاس نے ٹوئٹ کیاکہ”اروند کجریوال کی نقاب کشائی“
#ArvindKejriwal unveiled ! https://t.co/nLhyh9dCCe
— Ilyas SQR (@Dr_SQRIlyas) November 6, 2020
ٹوئٹر کے حوالے سے جے این یو ایس یو صدر عیشا گھوش نے کہاکہ ”مسٹر کجریوال‘ ہر ایک کو دھوکہ نہیں دیاجاتا ہے“۔
Mr. @ArvindKejriwal , each and every betrayal wouldn't be forgotten ! https://t.co/YeXmDfAn0q
— Aishe (ঐশী) (@aishe_ghosh) November 6, 2020
عمر خالد کے خلاف قانونی کاروائی کی منظوری کے حوالے سے سابق جے این یو اسٹوڈنٹ لیڈر شہلا رشید نے بھی ٹوئٹ کیا۔
I'm happy for my friends in the US. Regardless of the final outcome, they can take solace in the fact that they at least have a real opposition. https://t.co/lr97GLS5iY
— Shehla Rashid (@Shehla_Rashid) November 6, 2020
نارتھ ایسٹ دہلی میں فسادات کے معاملے میں عمر خالد کو 13ستمبر کے روز یو اے پی اے کے تحت گرفتار کرلیاگیاتھا۔
فبروری کے دوران قومی راجدھانی کے نارتھ ایسٹ ضلع میں پیش ائے فسادات میں یواے پی اے کے تحت دہلی پولیس کے اسپشل سل نے 15ملزمین کے نام اپنی چارج شیٹ میں درج کئے ہیں۔
مذکورہ ملزمین میں پنجرا تور کے اراکین اور جے این یو اسٹوڈنٹس دیوینگانا کالیتا‘ اور نتاشانروال‘ جامعہ ملیہ اسلامیہ اسٹوڈنٹ تنہا‘
گلفشاں خاتون‘کانگریس کی سابق کونسلر عشرت جہاں‘جامعہ کوارڈنیشن کمیٹی ممبر صفورہ زرغر‘ میراں حیدر‘شفیق الرحمن‘برطرف عام آدمی کونسلرطاہر حسین‘
جہدکار خالد سیفی‘شاداب احمد‘تسلیم احمد‘سلیم ملک‘ محمد سلیم خان‘اور اطہر خان کے نام شامل ہیں۔
ٹوئٹر پر اس کے ردعمل
Kejriwal's sanction to prosecute Umar Khalid again proves AAP is BJP's B-team politically & ideologically as well.
Kejriwal has time & again supported persecution of Minorities & anti-BJP activists
Only @RahulGandhi & INC stand as a bulwark against BJP/RSS. Never Forget. Align.
— Srivatsa (@srivatsayb) November 7, 2020
Now would be the time for Kejriwal to say or do something, but he won’t, as he hasn’t many times before. It’s all just one big joke.
— Andre Borges (@borges) November 6, 2020
Umar Khalid campaigned for Aam Aadmi Party. 😂😂😂😂 pic.twitter.com/9C030BlI3w
— Mικκυ (@Mikkuzzz1) November 6, 2020
Umar Khalid campaigned for Aam Aadmi Party. 😂😂😂😂 pic.twitter.com/9C030BlI3w
— Mικκυ (@Mikkuzzz1) November 6, 2020
https://twitter.com/Saziyakh/status/1324964203724042240?s=20