اس طرح کے غیرقانونی کاروائیوں پر ادراک کرنے کے لئے عدالیہ پرانہوں نے زوردیا
لکھنو۔ بھوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے پیر نے روز اترپردیش میں یوگی ادتیہ ناتھ حکومت کو اقلیتوں میں خوف کا ماحول پید ا کرنے کا مورد الزام ٹہرایا اور بلڈوز ر کاروائی پر سوالات کھڑا کئے ہیں۔
اس طرح کے غیرقانونی کاروائیوں پر ادراک کرنے کے لئے عدالیہ پرانہوں نے زوردیاہے۔
شان رسالت ؐ میں گستاخانہ کلمات کی ادائیگی کے خلاف احتجاج کے دوران پیش ائے تشدد اور تھوڑ پھوڑ کے واقعات میں مبینہ ملوث لوگوں کے خلاف پریاگ راج او ردیگر مقاما ت پرحکومت کی جانب سے کی جانے والی کاروائیوں کے ضمن پہلی مرتبہ بی ایس پی سربراہ کھل کر اقلیتوں کی حمایت میں ائی ہیں۔
پیر کے روز سلسلہ وار ٹوئٹس میں مایاوتی نے لکھا کہ ”ایک خاص کمیونٹی کے گھروں کی مسماری اور دیگر بدنیتی پر مبنی جارحانہ اقدامات کے ذریعہ نشانہ بناتے ہوئے خوف او ردہشت کا ایک ماحول بنایاجارہا ہے‘ جو غیرمنصفانہ اور بدبختانہ ہے۔
عدالتوں کوگھر گرا کرپورے خاندان کو نشانہ بنانے کے بدبختانہ اقدامات کو نوٹ لینا چاہئے“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”جبکہ اس کی اصل وجہہ نوپور شرما اور نوین جندال ہیں جس کی وجہہ سے ملک کا وقار متاثر ہواہے اوربڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات پیش ائے ہیں۔
پھر ان کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی گئی ہے اور کیوں حکومت قانون کی بالادستی کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے؟۔ مذکورہ حکومت دونوں ملزمین کوجیل نہیں بھیج کر متعصبانہ اقدام کیا اور بدقسمتی ہے۔
انہوں نے مزیددونوں بی جے پی قائدین کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔مایاوتی نے الزام لگایا کہ حکومت کی طرف سے جلد بازی میں بلڈوزراور دیگر تخریبی کاروائیاں کررہی ہے‘ قواعد او رضوابط کو نظر انداز کیاجارہا ہے جس کے نتیجے میں بے گناہوں کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایاجارہا ہے۔