یوپی میں مرنے والی کی تعداد 15تک پہنچی‘ کشیدگی اب بھی برقرار

,

   

لکھنو۔ اترپردیش میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کے دوران مرنے والوں کی تعداد 15تک پہنچ گئی ہے جبکہ ریاست کے دیگر حصوں میں تشدد کے واقعات کا سلسلہ ہنوز جاری ہے جس میں کانپور اور رامپور بھی ہفتہ کے روز شامل ہوگیاتھا۔

چیف منسٹر اترپردیش یوگی ادتیہ ناتھ نے ہفتہ کے روز گورنر انندی بین پٹیل سے ملاقات کی اور انہیں سی اے اے کے خلاف احتجاج کے پیش نظر ریاست کے حالات سے آگاہ کیا ہے۔

وہیں ریاست کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس او پی سنگھ نے کہاکہ کراس فائرینگ میں نو لوگوں کی موت ہوئی ہے حالانکہ پولیس نے ایک گولی بھی نہیں چلائی اور انہوں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیاس کاسہارا لیاہے‘

انسپکٹر جنرل لاء اینڈ آرڈر پروین کمار نے کہاکہ 10ڈسمبر کے روز سے ریاست میں اب تک 15لوگ مارے گئے ہیں

۔انہو ں نے یہ بھی کہاکہ 705لوگوں کو حراست میں لے لیاگیا ہے احتیاطی اقدامات کے تحت دفعہ 144ریاست بھر میں نافذ کردیاگیاہے اور تشدد والے علاقوں میں پولیس چوکسی اختیار کئے ہیں اورلوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی جارہی ہے۔پیر کی دوپہر تک لکھنو کے بشمول ریاست کے 15اضلاع میں انٹرنٹ خدمات بند رہیں گے۔

پالی ٹیکنیک کا ایک بیک پیپر امتحان ہفتہ کے روز ہونے والے تھا جس کو منسوخ کردیا گیا‘ وہیں ٹی ای ٹی (ٹیچرس اہلیت ٹسٹ)جو اتوار کے روز ہونے والے تھا اس کو پہلے ہی منسوخ کردیاگیاتھا۔

سی اے اے کے خلاف احتجاج کے دوران رام پور میں بھڑکے تشدد کی وجہہ سے ایک شخص کی موت ہوگئی تھی۔

عہدیداروں کے مطابق نعرے بازی کررہے مظاہرین کی پولیس کی ساتھ جھڑپیں اور توڑ پھوڑ کے علاوہ دوگھنٹوں تک پتھربازی کی ہے۔ جیسے ہی مظاہرین نے پولیس پر پتھر برسانہ شروع کردیا پولیس جوانوں نے جوابی کاروائی میں لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے شل برسائے۔

تشددمیں ایک کی موت ہوگئی۔ ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اویناش چندرا موقع پر پہنچے اور حالات کو قابو میں کرنے کے لئے وہاں پر ڈھیرہ ڈال دیا۔

مسلمان علماؤں کی جانب سے جلوس نکالے جانے والے جلوس کو پولیس کی اجازت نہ ملنے کی وجہہ سے تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ تاہم مذکورہ علماؤں نے عوام سے اکٹھا نہ ہونے اور کسی قسم کا احتجاج نہ کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔

مگر اس وقت میں لوگ رام پور کے ہاتھی خانہ چوک پر جمع ہوگئے جس کے بعد تشدد کے واقعات رونما ہوئے۔

ہفتہ کی رات میں کانپور سے بھی تشدد کے واقعات کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں جس میں 16لوگ زخمی ہوئے۔

مظاہرین نے یتم خانہ پولیس چوکی کو نذر آتش کردیا اور وہاں حالات پرقابو پانے میں نیم فوجی دستوں کو طلب کرلیاگیا۔ وہاں پولیس پر پتھر اؤ بھی کیاگیاتھا۔

سماج وادی پارٹی کے اراکین اسمبلی امتیابھ باجپائی اور حاجی عرفان سولنکی کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔

ستیا پور میں پولیس نے بھاری تعداد میں جمع مظاہرین کومنتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔مظفر نگر سیول لائن پولیس اسٹیشن علاقے میں دوگرہوں کے درمیان پتھر بازی کاہوئی اور پولیس وہاں پر پہنچ لوگوں کولاٹھی چارج کے ذریعہ منتشر کرنے کاکام کیاہے۔

کشیدگی کے پیش نظر علاقے میں پولیس متعین کردیاگئی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست اترپردیش کے دیگر علاقوں میں بھی سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ کے واقعات پیش ائے ہیں