یوپی کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ لو جہاد پر قانون بنانے کا امکان ہے

,

   

لوجہاد ایک ایسی اصطلا ح ہے جس کا استعمال ہندوتوا کرتے ہیں اور مسلمانوں پر زبردستی جھانسی میں لے کر ہندو عورتوں کو اسلام کی طرف راغب کرنے سازش کا موردالزام بھی مسلمانوں کو ٹہراتے ہیں۔

سارے معاملات اس وقت اترپردیش میں مرکز توجہہ بنا جب چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے ریاستی محکمہ داخلہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاست میں ”لوجہاد“ کے واقعات کو روکنے کے لئے ایک روڈ میاپ تیار کرے۔

سینئر عہدیداروں کے مطابق ریاست میں اس طرح کے کئی واقعات منظرعام پر آنے کے بعد ریاست میں یہ ڈیولپمنٹ سامنے آیاہے۔

عہدیداروں کا دعوی ہے کہ کانپور اور میرٹھ جیسے مقامات پر پولیس دعوی کررہی ہے کہ ان کے پاس اس طرح کے کئے واقعات سامنے ائے ہیں جس میں عورتوں کو جبری طور پر مذہب تبدیل کرنے او رشادی کرنے کے لئے مجبور کیاگیا ہے اور اسکے شواہد ان کے پاس موجود ہیں۔

چیف منسٹر کے میڈیا اڈوائزر مرتیونجے کمار نے کہاکہ ”ریاست کے مختلف حصوں سے لوجہاد کے واقعات میں اضافہ کے معاملات کے جانکاری ملی ہے۔

لہذا چیف منسٹر نے ہوم ڈپارٹمنٹ کے سینئر عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے روڈ میاپ تیار کرے“۔

محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری اونیش کمار اوستھی جو مذکورہ غیر رسمی اجلاس کا حصہ تھے نے مزیدکہاکہ ”یہ ایک سماجی موضوع ہے۔ اس کو روکنے۔

انہیں اس کو سنجیدگی سے لینا ہے۔ ملزمین کے خلاف کاروائی کی ضرورت ہے اور ہمیں اس پرسختی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔سوشیل میڈیاپر جگہ دستیاب ہے اور یہ دوسروں کے ذہن میں بھی جاتا ہے“۔

جب ان سے نئے قانون کے متعلق ہدایت اور قانونی موقف کے متعلق استفسار کیاگیا تب اوستھی نے جواب میں کہاکہ اب تک پہلے موجود قانون کام کرے گا اور ہمیں اس کو درست انداز میں نافد کرنا ہوگا۔