ماسکو۔ مذکورہ کریملین نے یوکرین کے ساتھ 15نکاتی امن منصوبے کے بارے میں فینانشل ٹائمز کی ایک رپورٹ کوغلط قراردیا ہے۔
روس کے 24فبروری کے روز یوکرین کے حملے کے بعد سے دونوں فریقین کے مابین کئی دور کی بات چیت ہوئی ہے‘ بعد میں ویڈیو لنک کے ذریعہ متواتر تبادلہ خیال بھی عمل میں آیاہے۔
جمعرات کے روز روس اور یوکرین کے درمیان میں امن معاہدے کو قطعیت دینے کے متعلق پوچھے گئے ایک رپورٹرکے سوال کو جواب دیتے ہوئے کریملین ترجمان ڈمیتری پیس کو نے کہاکہ ”نہیں‘ مذکورہ کام جاری ہے(اس معاملے پر)“۔ آرٹی کے خبر کے مطابق انہوں نے مزیدکہاکہ بات چیت میں اگر کوئی کامیابی ملتی ہے تو اس کی عوام کو وہ جانکاری دیں گے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیاجب فینانشل ٹائمز کی رپور ٹ میں چہارشنبہ کے روز یہ خبر دی گئی کہ مذکورہ فریقین نے ”اہم پیش رفت“ کی ہے اور جس میں 15نکاتی مسودہ منصوبہ تیارکیاگیا ہے‘ بشمول روسی دستوں سے دستبرداری‘ اورمغربی ممالک کی جانب سے ملے تحفظ کے بدلے میں یوکرین کے ایک غیر جانبدار ملک بنے گا۔
پیسکو نے ایف ٹی میں شائع کچھ معاملات کی تصدیق ہے جو ایجنڈہ پر تھی‘ مگر انہوں نے مجموعی طور پر رپورٹ کو ”بنیادی طور پر غلط“ قراردیتے ہوئے مسترد کردیاہے۔
یوکرین کی جانب سے مذاکرتی ٹیم کے ایک رکن میکھائیلو پوڈلیاک نے کہاکہ ایف ٹی کی رپورٹ کا مسودہ اس بات کی نمائندگی کرتاہے کہ مزید کچھ نہیں بلکہ روس کیف سے کیا چاہتا ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیاکہ کیف جنگ بندی‘ روسی دستوں کی دستبرداری اور قانونی طور پر حفاظتی ضمانتوں کاپابند ہے