مذکورہ کتھک ڈانسر نے کہاکہ ”کسی نے“ لکھنو سے انہیں بلایاتھا اور پروگرام کوبند کرنے پر ”معافی“ مانگی۔
لکھنو۔ ایک ممتاز کتھک ڈانسر کو جمعرات کے روز محض اس وجہہ سے ایک سرکاری پروگرام میں قوالی پروگرام کو بند کرنے پر مجبور کیاگیاکیونکہ چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ وہاں پرآرہے تھے اور انہیں ”اسلامی موسیقی اور ڈانس پسند نہیں ہے“۔
لکھنو میں جمعرات کے روز سات روزہ دولت مشترکہ پارلیمنٹری اسوسیشن کانفرنس کے چوتھے روز منجاری چترویدی نے اس سے قبل اپنے دو رقص پروگرام ثقافتی موسیقی کے دوران ختم کئے تھے۔
ان کی آخری پیشکش 45منٹ کی قوالی کا پروگرام تھا جو صوفی موسیقی پر مشتمل تھا جس کے لئے وہ لکھنو ساری دنیامیں پہچانے جاتے ہیں۔ جیسے ہی انہو ں نے شروعات کی تھی‘
انہوں نے بتایا کہ ساونڈ سسٹم بند کردیاگیا۔چترویدی کے گروپ کے ایک رکن نے کہاکہ ”ہوم ڈپارٹمنٹ کے ایک عہدیدار نے ہم سے کہاکہ چیف منسٹر پہنچ رہے ہیں وہ اسلامی موسیقی اور ڈانس پسند نہیں کرتے اور یہ ہے کہ ان کا پروگرام منسوخ کردیاگیاہے“۔
اترپردیش اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی ومنسٹرس سے بشمول متعدد غیر ملکی قانون ساز بھی پروگرام میں موجود تھے۔ ایک سو اراکین پارلیمنٹ جن کا تعلق 52ممالک سے ہے جس میں برطانیہ‘ کینڈا‘ آسڑیلیا‘ ملیشیاء اور یوگانڈا بھی شامل ہیں اس کانفرنس میں شریک ہوئے۔
چترویدی جو ہفتہ کے روز حیدرآباد میں تھیں کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ”کسی نے“ لکھنو سے انہیں بلایاتھا اور پروگرام کوبند کرنے پر ”معافی“ مانگی۔
مذکورہ لکھنو نژاد ڈانسر نے کہاکہ ”آخری پیشکش سے قبل میوزک سسٹم بند کردیاگیاتھا۔ ابتداء میں ہم نے سمجھا کہ کوئی تکنیکی خرابی ہے مگر ایک افیسر نے ہمیں بتایاکہ مجھے تیسرا شو نہیں کرنا ہے“۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط ہوم ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر عہدیدار نے دی ٹیلی گراف کو بتایا ہے کہ ”ہم نے کلچرل ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ جمعرات کے روز جو کچھ بھی پیش آیااس پر ارٹسٹ سے ملاقات کریں اور معافی مانگیں۔ہم نے انہیں لکھنو میں ایک دوسری سرکاری پروگرام میں مظاہرے کے لئے27جنوری کو مدعو کیاہے“۔
اب تک اس بات کی توثیق نہیں ہوئی ہے کہ آیا چترویدی نے ان کا دعوت نامہ تسلیم کیا ہے یا نہیں کیاہے۔مذکورہ افیسر نے کہاکہ ”ہم نے سونچاتھا کہ ان کے تمام تینوں پروگرام چیف منسٹر کی آمد سے قبل ختم ہوجائیں گے۔
مگر ساٹھ منٹ تاخیر سے پروگرام کا آغاز ہوا اور ان کی پیشکش اور چیف منسٹر کی آمد کا وقت ایک ہوگیا“