لکھنو۔ اترپردیش چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کی ایک تصویر سوشیل میڈیاپر وائیرل ہوئی ہے۔ اس تصویر میں وہ فوٹو شوٹ کے لئے کھڑے دیکھائی دے رہے ہیں۔
سوشیل میڈیا پر فوٹو وائیرل ہونے کے بعد ٹوئٹر صارفین نے کیپشن مقابلے کی شروعات کی ہے۔
ٹوئٹر صارفین کا ردعمل۔
ٹوئٹر صارفین کے کچھ ردعمل یہاں پر پیش کئے جارہے ہیں
Caption pls…. no abuses pic.twitter.com/wuWPOmIXTA
— Arun Arora (@Arun2981) October 16, 2020
Caption contest. No abuse please. Will RT the best pic.twitter.com/9eJY5BSzBS
— Swati Chaturvedi (@bainjal) October 16, 2020
https://twitter.com/DilliDurAst/status/1317013766047997952?s=20
https://twitter.com/DilliDurAst/status/1317013766047997952?s=20
Apparently Yogi ji was right about International conspiracy in Hathras rape case.
See he's getting framed! pic.twitter.com/hdwZApVRqq
— Rebellious™ (@flawsome_guy) October 16, 2020
Cameraman-: yogi ji thoda sa left
Yogi ji -: No left, only riots. pic.twitter.com/Lhjngj8JLW— गुरुजी (@GURUJI_123) October 16, 2020
Life of a Yogi of Bjp.
His state is suffering from murders and rapes. And the CM is busy in posing for shoots. pic.twitter.com/026k474BzI
— Vijendra Jaswal #GandhianIdeology ✋ (@vijendrajaswal) October 16, 2020
ریاست میں بڑھتے جرائم کے پیش نظر یوپی حکومت کوہٹایاجائے۔ کانگریس
حالیہ دنوں میں کانگریس نے مطالبہ کیاکہ اترپردیش حکومت کو ریاست میں بڑھتے جرائم کے پیش نظر برخواست کردیاجانا چاہئے‘ بالخصوص خواتین کے ساتھ بی جے پی حکومت میں حالات نہایت ابتر ہیں جو این آرسی بی کی تفصیلات سے منظرعام پر ائے ہیں۔
کانگریس کے ترجمان پوان کھیرا نے یہاں پر ایک پریس کانفرنس میں بتایاکہ”مذکورہ یوپی حکومت کو فوری طور برخواست کیاجانا چاہئے‘ ریاست سرخیوں میں غلط وجوہات کی بنا پر ہے اور لوگ محفوظ نہیں ہیں‘ بالخصوص خواتین غیرمحفوظ ہیں۔
یوپی میں مجرمانہ کو محفوظ ہونے کا احساس شدید تشویش کا باعث ہے کیونکہ انہیں محسو س ہوتا ہے کہ حکومت کی انہیں مکمل حمایت اورسرپرستی حاصل ہے‘ جس کو سنا اور دیکھا جاسکتا ہے۔
اترپردیش میں ایک عام آدمی کے لئے اس سے زیادہ خطرناک اور خوف ناک بات نہیں ہوسکتی ہے کہ جمہوری طرز پر منتخب حکومت مجرموں کے ساتھ کھڑی ہے‘ بلکہ متاثرہ کی کردار سازی کے معمولی میں نچلی حد تک گرے ہوئے عمل میں بھی ملوث ہے“۔
دہلی مہیلا کانگریس کی صدر امریتا دھون نے کہاکہ ”ہتھرس کیس میں ریاستی حکومت کو دباؤ کے لئے کل ہند مہیلا کانگریس قومی سطح پر پوسٹ کارڈ مہم کی شروعات کررہی ہے تاکہ ”وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے ضمیر کو جگایاجاسکے“