یو این ایس سی نے روس اور یوکرین تنازعہ کے فوری خاتمے کے لیے قرارداد منظور کر لی

,

   

قرارداد کے حق میں 10 ووٹ آئے۔

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے امریکہ کی طرف سے تیار کردہ ایک قرارداد کو منظور کیا جس میں تنازعہ کے فوری خاتمے اور روس اور یوکرین کے درمیان دیرپا امن پر زور دینے کی اپیل کی گئی ہے، جب کہ دنیا نے بحران کے مکمل بڑھنے کے بعد تیسری برسی منائی۔

ژنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ قرارداد کے حق میں 10 ووٹ ملے، مخالفت میں کوئی نہیں، اور فرانس، برطانیہ، ڈنمارک، یونان اور سلووینیا سمیت پانچ ووٹوں میں حصہ نہیں لیا گیا۔

دستاویز میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کا بنیادی مقصد، جیسا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں بیان کیا گیا ہے، بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا اور تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنا ہے۔ قرارداد روس کو مورد الزام ٹھہرائے بغیر تنازعہ کے فوری خاتمے اور جنگ میں جانی نقصان پر سوگ کا اظہار کرتی ہے۔

اقوام متحدہ میں قائم مقام امریکی سفیر ڈوروتھی شی نے کونسل کو بتایا کہ یہ قرارداد ’’امن معاہدہ‘‘ نہیں ہے بلکہ ’’امن کا راستہ‘‘ ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کی انڈر سیکرٹری جنرل برائے سیاسی اور امن سازی کے امور روزمیری ڈی کارلو نے کہا کہ یوکرین میں امن کا وقت آ گیا ہے، اس بات پر اصرار کرتے ہوئے کہ یوکرین میں امن “منصفانہ، پائیدار اور جامع” ہونا چاہیے۔

امریکہ نے “امن کا راستہ” کے عنوان سے اپنا ورژن پیش کیا، ایک مختصر مسودہ جو روسی فیڈریشن-یوکرین تنازعہ کے دوران جانی نقصان کے سوگ تک محدود ہے۔ اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ اقوام متحدہ کا بنیادی مقصد بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا اور تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنا ہے۔ اور تنازعہ کے فوری خاتمے کی درخواست کرنا – یوکرین اور روس کے درمیان دیرپا امن پر زور دینا۔

اس سے پہلے دن میں، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے امریکی مسودے کو مسترد کر دیا اور یوکرین اور یورپی اتحادیوں کی طرف سے پیش کردہ ایک قرارداد منظور کی، جو یوکرین کی خودمختاری، آزادی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتی ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ایک منصفانہ، دیرپا اور جامع امن کا مطالبہ کرتی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں بین الاقوامی قانون کے تحت پابند ہیں۔