لندن : لندن کی وسطی مسجد میں جمعرات کے روز نماز ظہر کے دوران ایک حملہ آور نے ایک 70 سالہ مؤذن کو چاقو گھونپ دیا۔ بعدازاں اس پر مسجد میں موجود دیگر مصلیوں نے قابو پا لیا۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آور کو انہوں نے پہلے بھی مسجد میں دیکھا ہے جبکہ میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہیکہ اس واقعہ کو دہشت گرد واقعہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔ حملہ آور نے مسجد کے مؤذن کو نشانہ بنایا تاہم ان کا زخم زیادہ گہرا نہیں ہے اور ان کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔
اسی دوران یوسف نامی ایک مصلی نے بتایا کہ اس نے حملہ آور اور زخمی مؤذن کو کئی بار مسجد میں ساتھ ساتھ دیکھا ہے۔یوسف نے مزید بتایا کہ حملہ آور ایک اچھا آدمی تھا اور ہمیشہ خاموش اور پرسکون رہا کرتا تھا۔ آج بھی نماز شروع ہونے سے قبل وہ میرے پیچھے والی صف میں آکر بیٹھ گیا۔ نماز ختم ہوتے ہی اس نے ایک بڑا چاقو نکالا اور مؤذن صاحب کے گردن پر وار کیا جو خوش قسمتی سے زیادہ گہرا نہیں تھا ورنہ مؤذن صاحب کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوسکتا تھا۔ یوسف نے ایک بار پھر کہا کہ حملہ آور کو دیکھ کر کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ وہ ایک خطرناک آدمی ہے۔ اسی دوران برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے مسجد میں ہوئے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا