دہلی فسادات: 2,000غنڈوں کوباہر سے لایا گیا تھا: دہلی اقلیتی کمیشن

,

   

نئی دہلی :دہلی اقلیتی کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ دہلی فساد کیلئے تقریباً 2000 غنڈوں کو لایا گیا تھا۔ ان تمام کو دہلی کے باہر سے لاکر ایک اسکول میں رکھا گیا تھا۔ مسلمانوں پر حملہ شروع کرنے سے 24 گھنٹے قبل یہ لوگ دہلی پہنچ چکے تھے۔ دہلی کمیشن برائے اقلیتیں کے چیرمین ظفرالاسلام خان نے الزام عائد کیا کہ شمال مشرقی دہلی میں حملے کرنے والے لوگ باہر سے لائے گئے تھے اور یہ تشدد منصوبہ بند تھا۔ اقلیتی کمیشن کی ٹیم فساد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے آئی ہے۔ وہاں کی تباہی دیکھ کر اندازہ ہوتا ہیکہ غنڈوں نے درندگی کی انتہاء کردی تھی۔ پولیس اور انٹلیجنس کو پتہ چلانا ہیکہ یہ لوگ کہاں سے آئے تھے۔

ظفرالاسلام نے کہا کہ دہلی کمیشن برائے اقلیتیں کی ٹیم نے عوام کی تصاویر حاصل کی ہیں جو اس تشدد میں ملوث تھے۔ ان لوگوں نے چہروں پر ماسک لگائے تھے یا پھر ہیلمٹ پہنے تھے۔ خان نے کہا کہ ان بیرونی غنڈوں کو سہولتیں فراہم کی گئیں، ہتھیار دیئے گئے اور حملہ کرنے سے قبل انہیں فساد کرنے کے تمام علاقوں سے واقف کرایا گیا۔ ان تمام باتوں کا ہم نے تفصیلی جائزہ لیا ہے لیکن ہماری اصل تحقیقاتی رپورٹ بعدازاں جاری کی جائے گی۔