ارٹیکل برائے کشیدگی۔ کیوں ارٹیکل 35اے ہمیشہ متنازعہ رہا ہے
ندوستانی ائین کے ارٹیکل35اے جموں کشمیر کے قانون سازوں کو ریاست کے ”مستقل مکینوں“کو بااختیار بناتا ہے اور ان کے خصوصی حقوق اورمرعات کی بھی حفاظت کرتا ہے۔ مذکورہ قانون
ندوستانی ائین کے ارٹیکل35اے جموں کشمیر کے قانون سازوں کو ریاست کے ”مستقل مکینوں“کو بااختیار بناتا ہے اور ان کے خصوصی حقوق اورمرعات کی بھی حفاظت کرتا ہے۔ مذکورہ قانون
گورنر جموں کشمیر ستیہ پال ملک نے منگل کے روز کہاکہ ریاست کی عوام کو افواہوں پر توجہہ دینے کی ضرورت نہیں‘ ریاست کے حالات معمول پر ہیں اور انہوں
اس طرح کی باتیں کی جارہی ہیں کہ مودی حکومت کا منصوبہ ہے کہ15اگست سے قبل تک ارٹیکل35اے کو منسوخ کرتے ہوئے خصوصی موقف کا درجہ ہٹادیاجائے۔ ایسی بھی اطلاعات
وادی میں اور مسلم اکثیریتی والی جموں او رکارگل کے اضلاعوں میں اس بات کا خوف ہے کہ ارٹیکل 35اے کو ہٹانے کا اقدام‘ جس کے سبب جموں کشمیر قانون
2019کے لوک سبھا انتخابات کے اپنے منشورمیں یہ کہا ہے کہ 370اور 35ائے کو کشمیر سے ہٹادیا جائے گا ، اس پر ٹویٹ کر تے ہوئے کشمیر کی سابق وزیر
گورنر انتظامیہ نے کے اہم ترجمان اور سینئر بیورکریٹ روہت کنسال نے ارٹیکل 35اے میں تبدیل کئے جانے کے متعلق تمام قیاس آرائیوں پر توقف لگادیا۔ انہوں نے جموں کشمیر