آسام حکومت کی جانب سے غیر ملکی قرار دیے گئے امجد علی کی حراستی مرکز میں موت ۔
ان کے پسماندگان میں والدہ، اہلیہ، تین بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ ایک 56 سالہ بنگالی نژاد مسلمان شخص، جسے مئی میں آسام میں اعلان کردہ غیر ملکیوں کے خلاف
ان کے پسماندگان میں والدہ، اہلیہ، تین بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں۔ ایک 56 سالہ بنگالی نژاد مسلمان شخص، جسے مئی میں آسام میں اعلان کردہ غیر ملکیوں کے خلاف
ایسا کہاجاتا ہے کہ 1961میں بھانڈداری داس محض 13سال کی تھیں جب راجندر داس سے سیالہٹ‘ بنگلہ دیش میں ان کی شادی ہوئی تھی‘ چھ سال بعد انہوں نے سرحد
گوہاٹی۔ ریٹائرڈ انڈین آرمی افیسر محمد ثناء اللہ کے بعد آسام میں ایک غیرملکی ٹربیونل نے حال ہی میں بارڈر سکیورٹی فورس میں خدمات انجام دینے والے ایک افیسر اور
مذکورہ گوہائی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت‘ حکومت آسام اور این آر سی انتظامیہ‘ الیکشن کمیشن آف انڈیا اورآسام پولیس کے سابق افیسر کو ثناء اللہ کے خلاف دئے گئے
تیس سال کی شادی شدہ زندگی میں پہلی مرتبہ ثمینہ بیگم جو سابق فوجی کی اہلیہ ہیں نے عید نہیں منائی کیونکہ ان کے شوہر کو تحویلی کیمپ میں بھیج
گوہاٹی۔حال کے دونوں میں آسام کے ایک ٹربیونل کی جانب سے غیر ملکی قراردئے جانے والے کارگل جنگ کے سابق سپاہی محمد ثناء اللہ‘ کو آسام پولیس بارڈر برانچ کے