این آر سی میں شمولیت کے باوجود 80سالہ آسامی عورت ”غیر ملکی“ قرار

,

   

ایسا کہاجاتا ہے کہ 1961میں بھانڈداری داس محض 13سال کی تھیں جب راجندر داس سے سیالہٹ‘ بنگلہ دیش میں ان کی شادی ہوئی تھی‘


چھ سال بعد انہوں نے سرحد پار کرکے ہندوستان میں داخل ہوئیں۔
دیسپور۔ بنگلہ دیش سے ہندوستان 80سالہ بھانڈاری داس 1967میں اپنے شوہر اوربچوں کے ساتھ بنگلہ دیش سے فرار ہوئے ہندوستان میں داخل ہوئی تھیں۔

پچھلے پچاس دہوں سے وہ آسام کے قریب کے ضلع میں مقیم ہیں‘ اور 1970میں ایک ہندوستانی ووٹر بنی ہیں۔تاہم قسمت کے ظالمانہ موڑ میں وہ آسام آنے کے بعد ایک ”غیر ملکی“ بن گئیں ہیں‘ 1967میں مرکزی حکومت نے انہیں ”اہل راحت سند“ سے نوازا گیاتھا۔

پھر1970میں وہ ایک ہندوستانی ووٹر ہیں اور54سالوں بعد وہ گذر گئیں۔

داس نام 2019کے قومی راجسٹرار میں نام شامل ہوا۔ تاہم 2008میں ایک کیس غیرملکی ٹربیونل میں سپریڈنٹ آف پولیس(سرحد) نے ایک مقدمہ درج کیاتھا۔این ڈی ٹی وی کی خبر ہے کہ اس کیس کے پس منظر میں مذکورہ عدالت نے انہیں اور ان کے بچوں کو ”غیرملکی“ قراردیاہے۔

مطلب بھانڈاری داس اگلے دہے کے لئے اپنا حق رائے دہی گنوادیاہے۔ آسام معاہدے کے زمرے پانچ کے مطابق یکم جنوری 1966کے درمیان ہندوستان میں داخل ہونے والے اور 24مارچ1971میں قومیت کی منسوخی کی اختتامی تاریخاور ایف آر آر او کے رجسٹرار کے ساتھ‘ جوہرضلع میں کے انتظامی دفتر میں ہے۔تاہم بھانڈاری اپنا حق رائے دہی جانے سے پریشان نہیں ہیں۔

این ڈی ٹی وی سے انہوں نے کہاکہ ”اگلے دس سالوں میری فیملی اورمیں ہندوستان کے مستقبل مکین بنیں گے“۔ اس راحت کی وجہہ سے بھانڈاری کو غیر قانونی غیر ملکی نہیں قراردیاجاسکتا تھا۔

بھانڈاری کے شوہر راجندر کی2009میں موت ہوگئی ہے۔ فی الحال وہ اپنے بیٹے راج کمال داس اور ان کی فیملی کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ راج کمال 1971میں بھولاناتھپور ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔