بی جے پی کے پاس آئینی ترمیم کے لیے 2/3 اکثریت کی کمی ہے: تھرور ’ون نیشن…‘ بل پر
دو بل جو کہ بیک وقت انتخابات کرانے کا طریقہ کار وضع کرتے ہیں، منگل کو زبردست بحث کے بعد لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔ نئی دہلی: کانگریس کے
دو بل جو کہ بیک وقت انتخابات کرانے کا طریقہ کار وضع کرتے ہیں، منگل کو زبردست بحث کے بعد لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔ نئی دہلی: کانگریس کے
حکومت نے ایک ساتھ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک آئینی ترمیمی بل منگل کو لوک سبھا میں پیش کرنے کے لیے درج کیا ہے۔ نئی
بی جے پی نے بل کو پیش کرنے سے پہلے لوک سبھا میں تمام ممبران پارلیمنٹ کو تین لائنوں کا وہپ جاری کیا ہے۔ نئی دہلی: مرکز منگل کو دوپہر
نظر ثانی شدہ کاروباری فہرست میں بل کا ذکر نہیں ہے۔ نئی دہلی: ’ایک قوم، ایک انتخاب‘ بل، جسے سرکاری طور پر آئین (ایک سو انیسویں ترمیم) بل، 2024 کے
این ڈی اے کے شراکت داروں بشمول جے ڈی۔ یو اور ایل جے پی نے لاگت کو کم کرنے اور پالیسی کے تسلسل کو یقینی بنانے کی صلاحیت کو اجاگر
وسیع حمایت کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت بل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، ممکنہ طور پر اسے تفصیلی بات چیت کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی
پی ایم مودی نے یہ اعلانات جمعرات 31 اکتوبر کو گجرات کے کیواڈیا میں اسٹیچو آف یونٹی میں یوم اتحاد کی تقریبات کے دوران کئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ بی جے پی نے اتراکھنڈ میں ایک تجربہ کیا ہے جہاں اس کی اکثریتی حکومت ہے کیونکہ یہ ریاستوں اور مرکز کا موضوع ہے۔
راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے منسلک ادارے نے کہاکہ بھوپال میں ایم آر ایم رضاکاروں اورکارکنوں کے لئے 8جون سے 11جون تک تین روزہ تربیتی پروگرام کا
چینائی: اداکار سے سیاست داں بنے جنوبی ہند چینائی کے کمل ہاسن نے ایک قوم ایک زبان کے معاملہ میں بی جے پی قومی صدر امیت شاہ پر سخت تنقید
مذکورہ وینکٹ چالیا کمیشن نے نقصان کو ختم نہیں کیاتھا جیسا کہ چیرمن کی طرف سے ہدایت دی گئی تھی بی جے پی کی زیرقیادت حکومتوں اور ائین میں اہم
دیورا نے کہاکہ حکومت کی ”ایک ساتھ انتخابات کے متعلق حکومت کی تجویز پر صحت مند بحث ناگزیر ہے“ اور ہندوستانی جمہوریت ”نہ ہی ایک ملک کی نازک اور ناگزیر
وہیں بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہاکہ ایک ملک‘ ایک الیکشن کے ائیڈیا سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل موضوع ای وی ایم مشینوں ں پر تبادلہ خیال ہے‘
اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈروں نے کسانوں کی پریشانی‘ قحط سالی‘ بے روزگاری‘ اداروں کی آزادی‘ کمزور فیڈرلزم‘ اورجموں کشمیر میں الیکشن جیسے بے شمار مسائل اٹھائیں گے نئی دہلی۔وزیراعظم