تہران پر حملے کے جواب میں ایران نے اسرائیل پر 100 سے زیادہ ڈرونز داغے۔
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب تہران کے جوہری پروگرام پر بڑھتے ہوئے خدشات اور اس سے اسرائیلی قومی سلامتی کو خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے۔ تہران:
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب تہران کے جوہری پروگرام پر بڑھتے ہوئے خدشات اور اس سے اسرائیلی قومی سلامتی کو خطرہ محسوس کیا جا رہا ہے۔ تہران:
اسرائیل نے 1967 کی مشرق وسطی کی جنگ میں غزہ اور مشرقی یروشلم کے ساتھ مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا اور فلسطینی اپنی مستقبل کی ریاست کے لیے
ان الزامات کے جواب میں نہ تو نیوز ایجنسی اور نہ ہی یوٹیوب انڈیا نے کوئی بیان جاری کیا ہے۔ یوٹیوبر موہک منگل نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی
نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں “قابل ذکر کام” کے لیے اسرائیلی فوجیوں کی تعریف کی اور کہا کہ حماس “زیادہ سے زیادہ دھچکے کو جذب کرتی رہے گی۔”
اسرائیلی حکام نے حماس پر بقیہ 59 مغویوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنے کا عزم کیا ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ 24 زندہ ہیں،
اضافی حملوں میں، اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے جنوبی لبنان کے علاقے کفرکیلہ میں حزب اللہ کے زیر استعمال فوجی ڈھانچے پر حملہ کیا۔ تل ابیب: قبل ازیں جمعرات
اقوام متحدہ۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹیرس نے سعودی عربیہ او ریمن میں شہری سہولتوں کو نشانہ بناکر کئے گئے حملوں کی مذمت کی ہے۔ایک بیان میں سکریٹری جنرل
پیر کے روز اس بات کی وضاحت نہیں ہوسکی کے آیایہ ڈرون حملہ احمد کار پر ہونے والے دھماکے سے منسلک تھاکابل۔ اتوار کے روز پیش ائے ڈرون حملے نے
کابل۔ کابل انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے پڑوس کے ایک علاقے میں پیرکے روز راکٹوں کا حملہ کیاگیا جہاں پر افغانستان سے امریکی افواج کاانخلاء چل رہاتھا۔ فوری طور پر اس بات