کابل۔ امریکی ڈرون حملے میں سات بچے ہوئے جاں بحق

,

   

پیر کے روز اس بات کی وضاحت نہیں ہوسکی کے آیایہ ڈرون حملہ احمد کار پر ہونے والے دھماکے سے منسلک تھا
کابل۔ اتوار کے روز پیش ائے ڈرون حملے نے تباہ کن اثرات چھوڑے ہیں جس میں دو سے 40سال کی عمر کے 10لوگوں کی جانیں گئی ہیں۔

مذکورہ احمدی او رنجرابی نے اپنے سامان پر مشتمل تمام تیاریاں کرلی تھیں اور کابل ائیرپورٹ نگرانی میں جانے کے لئے انتظار کررہے تھے تاکہ امریکہ منتقل ہوجائیں مگر بدقسمتی سے ایک راکٹ آیا اور کابل کے پڑوس میں ان کے گھروں کو تباہ کردیا ہے۔

پیرکے روز احمد کے بھائی ایمل نے کہاکہ ایک ہی لمحہ میں 10لوگ ہلاک ہوگئے جس میں نہ صرف 7بچے شامل تھے۔ مرنے والوں میں 40سالہ احمدی‘ جس کی فیملی جنوبی کیلی فورنیا نژاد چیارٹی کیلئے کام کرتی تھی‘ایک 25سالہ بھتیجا جس کی شادی ہونے والی تھی پانچ بچے جس کی عمر 5سال سے کم یا زائد تھی مرنے والوں میں شامل ہیں۔

بہت سے بچے گاڑی میں جلدی سوار ہوگئی وہ اپنے ابائی گھر سے باغ تک سڑک سے گذر کر جانے کے خواہش رکھتے تھے۔ پڑوسیوں نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وہ گھر جہاں پر کچھ منٹوں قبل بچوں کے کھیلنے کودنے کی آوازیں آرہی تھی‘ کچھ وقت میں ”ماتم کدہ“ میں تبدیل ہوگیاتھا۔

انہوں نے بتایا کہ انسانوں کے باقیات دیواروں پر اچھل کر گرے۔

ہڈیوں زروں کے مانند ڈھیر ہوگئے۔ دیواروں پر خون جم گیا اور ہر طرف کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ کر بکھر گئے ہیں۔

امریکی دستوں جس کا افغانستان سے پوری طرح انخلاء منگل کے روز ہونے والا تھا‘ نے کہاکہ کابل ائیرپورٹ کی طرف جہاں جمعرات کے روز ایک دہشت گرد حملے میں 180افراد بشمول 13امریکی سپاہی مارے گئے تھے‘ دھماکو مادے سے بھری ایک کار بڑھ رہی تھی جس کو انہوں نے ڈرون سے نشانہ بنایاہے۔پیر کے روز اس بات کی وضاحت نہیں ہوسکی کے آیایہ ڈرون حملہ احمد کار پر ہونے والے دھماکے سے منسلک تھا۔

حملے کے بعد ایک ابتدائی بیان میں امریکی بحریہ کے کپتان بل اربن‘ امریکی فوج کے سنٹرل کمانڈ کے ایک ترجمان نے کہاکہ حملے اپنے حدف پر ہوا ہے اور شہریوں کی اموات کا اس میں کوئی اشارہ نہیں ملا ہے۔

ان کے بھائی ایمل نے کہاکہ احمدی نے یوایس ایمگریشن کی خصوصی عہدے کے لئے درخواست دی تھی جس کے ذریعہ انہیں افغانستان چھوڑ کر امریکہ منتقل ہونے کی منظوری ملی تھی۔

طالبان کے قبضہ کے بعد سے مغربی تنظیموں کے ساتھ کام کرنے والے ہزاروں افراد افغانستان چھوڑ کر جارہے ہیں مگر ہزاروں کی زندگی خطرہ میں آگئی ہے کیونکہ امریکہ منگل کے روز سے کابل ائیرپورٹ پر ائیر لفٹ کو اختتام کررہا ہے