تبریز انصاری ہجوم تشددمعاملہ: 6ملزمین کی ضمانت منظور
رانچی: تبریز انصاری ہجومی تشدد میں موت کے متعلق معاملہ کی سماعت کے دوران رانچی ہائی کورٹ نے 11ملزمین میں سے 6ملزمین کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی
رانچی: تبریز انصاری ہجومی تشدد میں موت کے متعلق معاملہ کی سماعت کے دوران رانچی ہائی کورٹ نے 11ملزمین میں سے 6ملزمین کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی
مذکورہ واقعہ نے سارے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا اور حکومت کے ناکارہ انتظامیہ کو شدید تنقید کانشانہ بنایاجارہاتھا‘ کئی سیاسی قائدین جس میں وزیراعظم نریندر مودی خود
پروین نے سرائی کیلا میں چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ منجو کماری لہ پاس ایک پٹیشن دائر کی ہے۔ مذکورہ درخواست پر اب تک سنوائی مقرر نہیں کی گئی ہے جھارکھنڈ۔ شائستہ
چند ماہ قبل جھارکھنڈ میں تبریز انصاری نامی ایک نوجوان کو ہجومی تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیاگیاتھا۔ اس ضمن میں پولیس نے ملزمین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج
رانچی۔ تبریز انصاری جس کو گاڑی چوری کے شبہ میں بے رحمی کے ساتھ پیٹا گیاتھا‘ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ان کی موت دماغ کی رگوں کے پھٹنے سے
معاملہ اس وقت سرخیوں میں ائی آیا جب شیو سینا کے کارکن رمیش سولنکی نے ممبئی پولیس کے سائبر سال سے ایک شکایت درج کرائی۔ نئی دہلی۔ ایک گروپ کی
رانچی۔ جھارکھنڈ حکومت نے اس بات کو تسلیم کرلیاہے کہ سرائے کالے‘ خرسواں میں تبریز انصاری کی موت کا سبب ہجومی تشدد تھا۔ سرائے کالے‘ خرسواں ڈپٹی کمشنر کی رپورٹ
خراب لوگوں کے تشدد افسوسناک نہیں ہے‘ اچھی لوگوں کی خاموشی افسوسناک ہے۔ ہجومی تشدد‘ او راجتماعی عصمت ریزی کے واقعات کو سیاسی قتل قراردینا ضروری ہے۔ مذمت کی صورت
نئی دہلی: جھارکھنڈ میں ہجومی تشدد میں ہلاک ہوئے تبریز انصاری کو انصاف دلانے کیلئے اب جمعیۃ علماء ہند میدان میں اتر چکی ہے۔ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید
رانچی۔ جھارکھنڈ کے سرائے کالا میں خواتین کی ایک تنظیم نے شکایت درج کرائی ہے کہ ریاست کے اندر حال میں پیش ائے ہجومی تشدد کے واقعہ میں قتل کئے
جون18کے روز ایک ہجوم نے انصاری کو کھنبہ سے باندھ دیاتھا‘ بے رحمی سے مارپیٹکی اور مبینہ طور پر جبرا ’جئے شری رام‘ اور ’جئے ہنومان‘ کے نعرے لگانے پر
پچھلے دنوں جن بھگوا دھشت گردوں نے چوبیس سالہ مسلم نوجوان کے ساتھ جو سلوک کیا، یہاں تک کہ اس نوجوان کو منہ میں ڈھکیل دیا اور اب وہ نوجوان
جھارکھنڈ ماب لنچنگ کو جتنا پولس انتظامیہ نے چھپانے کی کوشش کی، اب یہ اتنا ہی ابھر کر سامنے آرہا ہے اور روز بہ روز نئے نئے انکشافات ہو رہے
آئے دن بھگوا دہشت گردی اس ملک میں تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے ملک کے مختلف علاقوں میں ایک ہی سماج کے لوگوں کو نشانہ بنا کر ہجوم