آسام چیف منسٹر کے خلاف سوموٹو کاروائی کی عدلیہ سے محبوبہ کی اپیل

,

   

مفتی نے استفسار کیاکہ ”جبکہ عدلیہ راہول گاندھی کے خلاف بدعنوانی پر جائز سوالات پوچھنے کے لئے فوری کاروائی کرتی ہے‘ انہیں آسام چیف منسٹر کے آگ بھڑکانے والے بیانات کا ازخود نوٹس لینے میں کیا چیز روکتی ہے“۔


سری نگر۔ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے اتوار کے روز کہاکہ آسام چیف منسٹر نے مہنگائی کے لئے مسلمانو ں کومورد الزام ٹہرایا ہے جوبی جے پی کی زیرقیادت حکومت کے بے روزگاری اور مہنگائی پر کنٹرول میں شدید ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔جموں کشمیر کی سابق چیف منسٹر نے مزیدکہاکہ ”جبکہ عدلیہ راہول گاندھی کے خلاف بدعنوانی پر جائز سوالات پوچھنے کے لئے فوری کاروائی کرتی ہے‘ انہیں آسام چیف منسٹر کے آگ بھڑکانے والے بیانات کا ازخود نوٹس لینے میں کیا چیز روکتی ہے“۔

انہوں نے کہاکہ ”آسام چیف منسٹر کا مسلمانوں کو مہنگائی کے لئے ذمہ دار ٹہرانا بے روزگاری‘ مہنگائی اورترقی کی کمی پر بی جے پی کی مکمل ناکامی ظاہر کرتا ہے۔ ہیمنت بسواکھلے عام ہندوؤں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ن کے ذریعہ معاش کی معمولی شکلوں‘ سبزی فروش اور کرانہ کی دوکانوں کو بھی زبردستی چھین لیں“۔

اپنے ٹوئٹ میں محبوبہ نے کہاکہ ”جبکہ عدلیہ بدعنوانی پر اٹھائے گئے راہول گاندھی کے جائز سوالات پر فوری کاروائی کرتی ہے‘ تو آسام چیف منسٹر کے آگ بھڑکانے والے بیانات پر ازخودکاروائی کرنے سے انہیں کس نے روکا ہے“۔

گوہاٹی میں ترکاری کی بڑھتی قیمتوں پر پوچھے گئے سوالات کاجواب دیتے ہوئے سرما نے حال ہی میں کہا کہ ”ترکاری کی قیمتیں دیہاتوں میں بڑھی ہوئی نہیں ہیں۔

یہاں پر میاں ترکاری فروش زیادہ قیمت لے رہے ہیں۔ اگر یہاں پر آسامی لوگ ترکاری فروش کرتے ہوتے تو وہ اپنے ہی لوگوں کو دھوکہ نہیں دیتے“۔

انہوں نے کہاتھا کہ ”میں گوہاٹی میں تمام فوٹ پاتھوں کو صاف کروں گا اورمیر آسامی لوگوں پر زوردیتاہوں کہ وہ آگے ائیں اور اپنے کاروبار خودشروع کریں“۔ میاں ایک اصطلاح ہے جو بنگالی مسلمانوں کے لئے آسام میں استعمال کی جاتی ہے۔

حالیہ دنوں میں مذکورہ کمیونٹی کے جہدکاروں نے اس اصطلاح کو انحراف کے اشارے میں اپنانا شروع کردیا ہے۔

آسام میں اپوزیشن پارٹیوں نے سرماکو ان کے اس بیان پر تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) لیڈر پرفرقہ وارانہ سیاست کرنے کا الزام لگارہے ہیں۔