امراوتی (آندھراپردیش):آندھراپردیش کے ضلع کرنول میں ایک خانگی اسکول میں ابلتے ہوئے سانبر کے ایک بگونے میں گرجانے کے سبب 6سالہ لڑکے کی موت واقع ہوگئی۔ اس واقعہ کے لئے محکمہ تعلیم اورپولیس نے اسکول انتظامیہ کی لاپرواہی کو ذمہ دار قرار دیا۔ پولیس نے بتایا کہ متوفی طالب علم کے والد کی شکایت پر اسکول کے منیجنگ ڈائرکٹر وجے کمار ریڈی اور کرسپانڈنٹ ناگا ملیشوری ریڈی کو گرفتار کرلیا ہے۔
حکام اسکول کی دوسری خلاف ورزیوں کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔نندیال کے سب ڈیویژنل پولیس آفیسر چدا نندا ریڈی نے بتایا کہ اسکول میں کھانے پینے کی تقسیم کے دوران کئی احتیاطی تدابیر کو نظر انداز کیا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں طالب علم پرشوتم ریڈی کی موت واقع ہوگئی۔ یہ واقعہ وجے نیکیتن انگلش میڈیم ہائی اسکول کرنول ضلع کے پنیام علاقہ میں پیش آیا۔ پولیس نے بتایا کہ پرشوتم ریڈی دوپہر کے کھانے کے دوران حادثاتی طور پر گرم گرم سانبر کے بگونے میں گر پڑا اسے فوری کرنول ہاسپٹل لیجایا گیا جہاں وہ علاج کے دوران جانبر نہ ہوسکا۔ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے بتایا کہ اسکول کے اس ہاسٹل میں سینکڑوں طلبہ مقیم ہیں جس کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔
کلکٹر نے حادثہ کی تحقیقا ت کیلئے ایک سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔متوفی طالب علم کا تعلق کرنول کے اورواکال منڈل سے ہے۔ وہ یوکے جی کا طالب علم بتایا گیا۔ اس حادثہ کے بعد پرشوتم کے رشتہ داروں نے اسکول کے سامنے دھرنا دیا او رانصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔متوفی پرشوتم ریڈی کے والد شیام سندر نے اسکول انتظامیہ پر الزام عائد کیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کے لئے ہزاروں روپے اسکول فیس ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے روتے ہوئے کہا کہ اب میرے بیٹے کو واپس کون لائے گا؟بچہ سانبر میں کیسے گرسکتا ہے؟ لنچ کے وقت کوئی بچوں کی رہنمائی کیوں نہیں کرتا؟یہ ایک کھلی لاپرواہی ہے۔“