ایک اندازے کے مطابق 50 اسرائیلی فوجیوں نے بلیو لائن کو عبور کیا اور جنوبی لبنان میں مارون الراس کی طرف پیش قدمی کی۔
بیروت/یروشلم: لبنانی سیکورٹی ذرائع کے مطابق ایک اسرائیلی پیدل فوج لبنان کے سرحدی گاؤں مارون الراس میں داخل ہوئی ہے اور مختلف سمتوں سے بلیو لائن کو عبور کر لیا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق 50 اسرائیلی فوجیوں نے بلیو لائن کو عبور کیا اور پیر کے روز جنوبی لبنان میں مارون الراس کی طرف پیش قدمی کی، خبر رساں ایجنسی ژنہوا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا، جنہوں نے نام ظاہر نہیں کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے توپ خانے کی گولہ باری اور شدید فضائی حملوں کے ذریعے پیش قدمی کی راہ ہموار کی جس میں جنوبی لبنان کی سرحد کے ساتھ واقع درجنوں قصبوں اور دیہاتوں کو نشانہ بنایا گیا۔
“اسرائیلی فوج نے لبنان اور اسرائیل کو الگ کرنے والی کنکریٹ کی دیوار میں لوہے کے دروازے کھول دیے،” انہوں نے مزید کہا کہ “درجنوں اسرائیلی ٹینکوں کو لبنان کے ساتھ سرحد کے قریب جمع ہوتے دیکھا گیا جب کہ اسرائیلی ڈرون اور جنگی طیاروں کا احاطہ کیا گیا تھا۔”
ذرائع کے مطابق جب اسرائیلی فورسز نے یارون، الما الشعب، الوزانی اور کفرچوبہ سمیت متعدد مقامات پر لبنانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی تو حزب اللہ نے ان کا سامنا کیا اور ان علاقوں پر کاتیوشا راکٹ فائر کیے جہاں اسرائیلی فورسز سرحد کے ساتھ جمع تھیں۔ .
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا کہ “اسلامی مزاحمت کے جنگجوؤں نے مارون الراس میں دشمن افواج کے ایک اجتماع پر راکٹوں سے بمباری کی۔”
دریں اثنا، اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ 91 ویں ڈویژن حزب اللہ کے خلاف “ہدفانہ، محدود اور مقامی کارروائیوں” میں مشغول ہونے کے لیے جنوبی لبنان میں داخل ہوئی ہے۔
چھاتہ بردار ڈویژن 98 اور آرمرڈ ڈویژن 36 کے بعد اسرائیل نے لبنان میں یہ تیسرا ڈویژن تعینات کیا ہے، جس نے گزشتہ منگل کو لبنان میں زمینی کارروائی شروع کی تھی۔
اسرائیلی فوج نے مزید کہا کہ خطے میں جاری کشیدگی کے درمیان، امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر مائیکل ایرک کریلا اتوار کو اسرائیل پہنچے۔ کریلا اور اسرائیلی چیف آف جنرل اسٹاف ہرزی حلوی نے تل ابیب میں حالات کا جائزہ لیا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق کوریلا کا دورہ ایران اور شمالی محاذ پر زور دینے کے ساتھ “موجودہ سیکورٹی کے مسائل پر مرکوز تھا۔”
ستمبر 23 سے اسرائیلی فوج نے لبنان پر شدید حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 2000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔