اقوام متحدہ‘ عرب لیگ نے اسرائیل سے الحاق کے منصوبے کو ترک کرنے کا کیامطالبہ

,

   

سکیورٹی کونسل میٹنگ میں‘ لیڈران نے اسرائیل کے مغربی کنارہ میں یکطرفہ کاروائی پر امن سلامتی کو خطرہ قراردیتے ہوئے دیا انتباہ

وادی اردن اور مقبوضہ مغربی کنارہ میں اسرائیل کے الحاق کے منصوبے کو اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرس نے کچھ اس طرح بیان کیاہے کہ‘ ایک ”سفید جھوٹ“ جو ”عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی“ کا مرتکب ہوگا۔

YouTube video

چہارشنبہ کے روز ایک اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کی ان لائن میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے گویٹرس نیااسرائیل سے امریکی حمایت پر مشتمل منصوبے کو ترک کرنے کا دوبارہ مطالبہ کیاہے‘ جس کو اگلے ہفتہ ایوان میں پیش کیاجاسکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے مذکورہ سکریٹری نے کہاکہ اگر اس کا نفاذ عمل میں آیا ہے‘ الحاق”دوریاستی حل کے نظریہ کے لئے یہ شدید نقصاندہ اورمذاکرات کی تجدید کے امکانات کو کم کردے گا“۔

انہوں نے کہاکہ ”میں اسرائیل حکومت سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے الحاق کے منصوبے کو ترک کردیں“اور گوٹیرس کی آواز میں دوسرے غیر ملکی وزراء نے بھی اپنے خطاب کے ذریعہ ان لائن میٹنگ میں آواز ملائی ہے‘ اور اسرائیل کو انتباہ دیا کہ اس کی کاروائی خطہ میں بڑے پیمانے پر تشدد کی وجہہ بنے گا۔

عرب لیگ کے صدر احمد عبدال گھیت نے کہاکہ ”تین دہوں کے لئے ایک آزاد فلسطین مملکت کی تشکیل اور حقیقی امن مغلوب رہا ہے‘ جو مایوس فلسطینیوں کے مزاج اور حالات پر حاوی رہا ہے“۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاو کی دائیں بازو کی حکومت کے یکم جولائی سے مغربی کنگاہ میں الحاق کے منصوبے پر تبادلہ خیال سے قبل چہارشنبہ کے اجلاس کو آخری بین الاقوامی مانا جارہا ہے‘

سال1967جنگ میں اسرائیل نے علاقے پر قبضہ کیاتھا اور فلسطینی اس کو اپنی مستقبل کی ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔

یو این ایس سی کے اجلاس میں نیکولے مالدینو نے مذکورہ امن مبصرہ برائے مشرقی وسطیٰ میں اس اقدام پر قانونی‘ سکیورٹی اور معاشی تحدیدات کا انتباہ بھی دیاہے۔

سات یوروپی ممالک بلجیم‘ برطانیہ‘ ایسٹونیا‘ فرانس‘ جرمنی‘ ائیرلینڈ اور ناروے نے اپنے مشترکہ بیان میں الحاق پر انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ ”مشرقی وسطی میں امن کی مشق کو شدید نقصان پہنچے گا“۔

انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے مزیدکہاکہ ”عالمی قوانین کے تحت الحاق اسرائیل کے ساتھ ہمارے قریبی تعلقات پر اثر انداز ہوگا اور جس کو ہم تسلیم نہیں کرسکتے“۔

نتن یاہو کے منصوبے کو امریکہ کی جانب سے ہری جھنڈی کی بھرپور توقع کی جارہی ہے‘ یوایس سکریٹری برائے اسٹیٹ مائیک پامپیو نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ ”اسرائیلیوں کو بنانے کے لئے“ اسرائیل کی خود مختاری میں توسیع کرنے کا ایک فیصلہ ہے۔