واشنگٹن۔ امریکی اسپیکر نانسی پیلوسی نے پیر کے روز(مقامی وقت) اعلان کیاکہ منصوبہ کیاجارہا ہے”9/11طرز کے کمیشن“ کی تشکیل کا ہے تاکہ کیپٹول تشدد کی جانچ کرے جو 6جنوری کے روز پیش آیاتھا۔
پیلوسی نے ڈیموکریٹس کے ایوان کو مکتوب لکھاکہ”ہماری سکیورٹی کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے ہماری سکیورٹی اور سکیورٹی‘ ہمارا اگلا قدم ایک بیرونی خود مختار 9/11طرز کا کمیشن‘ تاکہ گھریلو دہشت گرد حملہ جو‘ 6جنوری2021کے روز امریکی کے کیپٹول عمارت پر پیش آیاتھا اس کے متعلق متعلق حقائق اور وجوہات کی جانچ کی جاسکے۔
سی این این کی ایک رپورٹ کے بموجب مذکورہ کمیشن ایک قانون کے ذریعہ منظور کیاجائے گا جس پر دونوں ایوانوں کی مہر اور صدر کی دستخط ہوگی۔
اس کمیشن کے اراکین کوئی منتخب قائدین نہیں ہوں گے بلکہ حکومت کے باہر کے لوگ ہوں گے
کیپٹول حملہ
اس وقت کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حامیوں کا ایک گروپ 6جنوری کے روز یو ایس کیپٹول پر حملہ بول دیا اور پولیس سے جھڑپ کی‘ جائیدادوں کو نقصان پہنچایااور افتتاحی پروگرام کے شہہ نشین پر قبضہ کرتے ہوئے اطراف واکناف کے علاقے کا محاصرہ کرلیاتھا۔
یہ غیر یقینی صورتحال اس وقت پیدا ہوئی تھی جب ٹرمپ نے اپنے حامیوں پر زوردیاکہ احتجاج کریں کیونکہ انہوں نے صدراتی انتخابات چرائے جانے کا دعوی کیاتھا۔
مذکورہ سابقہ صدر کے اس کے بعد سے تمام بڑے سوشیل میڈیااکاونٹس اس وقت تک بند کردئے گئے تھے جب تک وہ اپنا دفتر چھوڑ کر وہاں سے نہیں چلے گئے۔ پانچ لوگ‘ چار مظاہرین اور پولیس کا ایک جوان ان فسادات میں ہلاک ہوئے ہیں۔
آخری مرتبے کیپٹول پر حملہ اس وقت ہوا تھا جب برطانوی فوج نے واشنگٹن پر حملہ بولتے ہوئے اس عمارت کو 1814میں آگ لگادی تھی۔
اس جان لیوا حملے نے ڈیموکریٹس کے ایوان کوٹرمپ کے خلاف مواخذہ کرنے پر مجبور کردیاتھا۔اس ہفتے کے آخر میں ختم ہوئے سینٹ کے مقدمہ میں ٹرمپ کو بری کردیاگیاہے