اترپردیش کے انناؤ میں 2017میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی کے معاملے میں سینگر کوعمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔
نئی دہلی۔مذکورہ دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز بی جے پی کے برطرف رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگرعصمت ریزی کی ایک متاثرہ کے والد کی تحویلی موت کے معاملے میں ان کی بیٹی کی شادی کے پیش نظر دوہفتوں کی عبوری ضمانت دی ہے۔
اترپردیش کے انناؤ میں 2017میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی کے معاملے میں سینگر کوعمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔پیر کے روز جسٹس مکتا گپتا اور پونم اے بامبا پر مشتمل ایک ڈویثرن بنچ نیس سینگر کو چند شرائط نافذ کرتے ہوئے عصمت ریزی کے معاملے میں عبوری ضمانت جاری کردی ہے۔
سینگر سے بنچ نے کہاکہ 27جنوری سے 10فبروری کے ضمانت کے وقت دوران یومیہ اساس پر متعلقہ اسٹیشن ہاوز افیسر کو رپورٹ کریں اور فی کس ایک لاکھ کی دوضمانتوں کاانتظام کریں۔
سینگر کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے 16جنوری کے روز جسٹس دنیش کمار شرما کی بنچ سے درواست کی تھی کہ ا ن ہی شرائط پر تحویلی موت کے معاملے کی درخواست ضمانت کو منظوری دیں۔ تاہم بنچ نے اس معاملے کو آج تک کے لئے ملتوی کردیاتھا۔ عصمت ریزی کے معاملے میں جسٹس گپتا نے تشویش کااظہا ر کرتے ہوئے کہا کہ سینگر کی بیٹیوں کی شادی پہلے سے طئے ہے اورکچھ دنوں میں یہ سب کچھ ہوسکتا ہے۔
اس کے جواب میں سینگر کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے کہاکہ وہ والد ہیں اور شادی کی تاریخ پجاری دیتے ہیں۔
دو سینئر وکلا این ہری ہرشن اورپی کے وبئے جو سینگر کی طرف سے پیش ہوئے تھے عدالت کو جانکاری دی کہ سینگر فیملی کے واحد مرد فرد ہیں‘ انہیں شاد ی کی تمام ذمہ داریا انجام دینی ہیں جوگورکھپور اورلکھنو میں مقرر ہیں۔
اترپردیش کے انناؤ میں 2017میں ایک نابالغ لڑکی کی عصمت ریزی کے معاملے میں سینگر کوعمرقید کی سزا سنائی گئی ہے۔