اکسانے والے تقریریں کرنے پر کانگریس کے شکیل احمد نے اویسی کو بنایا تنقید کانشانہ

,

   

انہوں نے اویسی کی پارٹی کے نام کے خلاف خیالات کا اظہار کیا
پٹنہ۔ کانگریس کے قومی سکریٹری اور بہار اسمبلی کے رکن ڈاکٹر شکیل احمد حان نے ریاست میں اپنی حالیہ شعور بیداری ریالی میں بھڑکاؤ تقریریں کرنے پر اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایاہے۔

ایک عوامی جلسہ عام سے خطاب میں بالواسطہ اویسی کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ اکسانے والی تقریریں نفرت کو بڑھا وا دیتی ہیں۔احمد نے مزید کہاکہ وہ اویسی کی پارٹی کے نام کے خلاف ہیں۔

وجہہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ’اتحاد المسلمین‘ہے جس سے اس پارٹی کی شبہہ کا مطلب مسلمانوں کا اتحاد ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کے نام ’ہندو اتحاد‘ عیسائی اتحاد‘ سکھ اتحاد‘ وغیرہ کی ترغیب دیں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ وقت کی اہم ضرورت کسی بھی شدت پسند سونچ کو پھیلنے سے روکنا ہے

https://fb.watch/avvbZJzbB5/

مولانا سجاد نعمانی کا لکھا ہوا کھلا مکتوب
حال ہی میں معرو ف عالم دین مولانا سجا دنعمانی جو مسلم پرسنل لاء بورڈ کے بھی رکن ہیں نے اویسی کواترپردیش کے مجوزہ اسمبلی انتخابات اور ان کے ایک سیٹوں پر مقابلے کے فیصلے پر ایک کھلا مکتوب تحریر کیاہے۔

انہوں نے اپنے مکتوب میں لکھا ہے کہ ان کی پارٹی کی مقبولیت کے پیش نظر قیاس لگایاجارہا ہے کہ مسلم ووٹوں کی تقسیم ہوجائے گی ’جس سے فرقہ پرست طاقتوں کو فائدہ پہنچے گا۔

اویسی سے مولانا نے کہاکہ یوپی اسمبلی2022انتخابات میں فرقہ پرستوں اور زیادہ جابر لوگوں کے خلاف ووٹوں کی کم سے کم تقسیم کریں۔